سندھ (جیوڈیسک) سندھ میں خسرے نے مزید تین بچوں کو نگل لیا، ماں کی گودیں مسلسل اجڑ رہی ہیں ، موت کے منہ میں جانے والے بچوں کی تعداد 272 تک جا پہنچی۔
اندرون سندھ خسرہ کی وبا معصوم زندگیوں کو مسلسل نگل رہی ہے۔ کندھ کوٹ میں اب تک ایک سو پندرہ بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ سکھر میں اڑسٹھ اور ٹھل میں آٹھ بچوں نے موت کو گلے لگایا۔ گدو، کشمور ، تنگوانی سمیت اسی سے زائد گاں خسرہ کی لپیٹ میں ہیں۔ گھوٹکی میں سولہ، جبکہ خیر پور میں پینتیس بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ حیدر آباد میں ایک اور شکار پور میں مزید دو بچے جان سے گئے۔
پنگریو میں بھی ایک بچہ خسرہ کی وبا سے چل بسا۔ جامشورو کے علاقے بھان سعید آباد کے قریب پیر آباد میں ایک اور نوشہرو فیروز کے علاقوں تھارو شاہ اور دریا خان مری میں دو بچے چل بسے۔ سندھ کے بیشتر اضلاع میں بیماری اپنے عروج پر نظر آتی ہے۔ سکھر میں ڈیڑھ لاکھ بچوں کو ویکسین دی جا چکی ہے جبکہ گیارہ جنوری تک مزید دو لاکھ بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔
شکار پور میں ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث متعدد دیہات کے بچے ویکسی نیشن سے محروم ہیں اور اموات کا سلسلہ ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔