اسلام آباد : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ نے وفاقی نظامت تعلیمات میں نائب قاصدین کی مبینہ سیاسی بھرتی کے مقدمہ میں محکمہ سے اس بھرتی عمل کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے ۔
چیف جسٹس افتخار محمود چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وفاقی نظامت تعلیمات میں نائب قاصدین کے بھرتی کے مقدمہ کی سماعت کی، یہ مقدمہ 20 متاثرہ درخواست گزاروں نے دائر کیا ہے جس میں بھرتی کا عمل سیاسی بنیادوں پر کئے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، بھرتی کئے گئے ملازمین سے متعلق پیش کردہ رکارڈ کا جائزہ لیتے ہوئے عدالت نے ایک موقع پر ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے کہ پیش کردہ ریکارڈ ، ٹمپر کیا گیا ہے۔
عدالت نے مقدمہ کے درخواست گزار 20 افراد کی بھرتی درخواستوں کا ریکارڈ بھی دو جون کو منگوالیا، بنچ کے رکن جسٹس جواد خواجہ نے نظامت تعلیمات میں عاطف کیانی کے بطور سابقہ اعلی تقرر پر ریمارکس بھی دیئے اور کہاکہ سیکریٹری نے کہا تھا کہ عاطف کیانی بی اے تھرڈ ڈویژن ہے، ایک درخواست گزار شہناز طارق نے بتایاکہ عاطف کیانی میٹرک پاس بھی نہیں، جسٹس جواد خواجہ نے کہاکہ عاطف کیانی کو نجی اسکولز کو ریگولیٹ کرنے کا چارج دے دیا گیا تھا، پھر یہ بھی بتایاگیاکہ عاطف کیانی کے اپنے دو نجی اسکول ہیں ۔