سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ میں ارسلان افتخار کیس کی سماعت آج ہو گی، دو رکنی بینچ شعیب سڈل کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔ ملک ریاض نیسڈل کمیشن کو نفسیاتی جنگ قرار دیا ہے۔۔دنیانیوزنے سب سے پہلے رپورٹ نشرکرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل بینچ سماعت کے دوران شعیب سڈل کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے گا۔ کمیشن نے درخواست کی ہے کہ عدالت ملک ریاض کو ثبوت پیش کرنے کی ہدایت جاری کرے۔ رپورٹ کے مطابق کمیشن نے برطانیہ سے فریقین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی ہیں جسکے لئے کئی ہفتوں کا وقت درکار ہو گا۔ ملک ریاض نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ٹیکس جمع کرایا ہے اورکبھی ٹیکس چوری نہیں کیا۔ ارسلان افتخار کیس میں شعیب سڈل کمیشن ایک نفسیاتی جنگ ہے، جس میں فتح ان کی ہو گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ شعیب سڈل بحریہ دستر خوان اور ڈیڑھ لاکھ لوگوں کا کھانا بند کرانا چاہتے ہیں۔ ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا ہے کہ شعیب سڈل کمیشن کو نہیں مانتے، کمیشن کی رپورٹ یک طرفہ ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کوملک ریاض کے اکاؤنٹس اورٹیکس ریکارڈ کا جائزہ لینے کا بھی کوئی اختیارنہیں۔ دنیانیوز نے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی شعیب سڈل کمیشن رپورٹ سب سے پہلے نشرکی۔ رپورٹ میں ملک ریاض پر 120ارب روپے ٹیکس بچانے جبکہ ارسلان افتخار پر 5 کروڑ 13 لاکھ روپے انکم ٹیکس چوری کا الزام لگایا گیا ہے۔ دونوں کے خلاف ٹیکس چوری میں ملوث ہونے پر کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔