لاپتہ افراد کیس میں سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو لاپتہ افراد کے ورثاء کو معاوضوں کی ادائیگیوں کے معاملہ پر وضاحت کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔ جسٹس شاکر اللہ جان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے کے آغا نے بتایا کہ دیرینہ لاپتہ ہونے والے افراد میں عتیق الرحمان 2004میں ایبٹ آبا د سے لاپتہ ہوگئے تھے جن کے بارے میں ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ عتیق الرحمان ان کی تحویل میں نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کی جوڈیشل کمیشن نے عتیق الرحمان کے ورثا کو معاوضہ کی ادائیگی کی سفارش کی تھی جو ادا کیا جانا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہدایت کے بعد بھی کیا کسی حکم کی ضرورت باقی رہتی ہے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کی جانب سے کورٹ میں پیش کی جانے والی رپورٹس پر تاریخوں کا اندراج کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ کیس کی مزید سماعت بیس اکتوبر کو ہو گی۔