سپریم کورٹ نے نیب کو کارکے رینٹل پاور واپس بھیجنے سے روک دیا

Supreme Court

Supreme Court

سپریم کورٹ(جیوڈیسک)رینٹل پاور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا نیب کیس کو مس ہینڈل کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ٹیکنیکل طور پر معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے رینٹل پاور کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیب کیس کو مس ہینڈل کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔سات ماہ میں نیب نے اس کیس میں کوئی کام نہیں کیاکسی کو تو ملک کی رقم کا احساس ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس نیڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کارکے میں کسی کے خلاف آپ نے کرمنل ایکشن لیا۔ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ کارکے نے رضاکارانہ طور پر رقم واپس کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت نے فوجداری کارروائی کا حکم دیا تو چیئرمین نیب کو کس نے سیٹلمنٹ کا حق دیا۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ آپ توہین عدالت کے نوٹس کے زمرے میں آرہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا ٹیکنیکل طور پر معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایف آئی اے کو بلوائیں ہم انھیں آج ہی کیس دیں گے۔نیب ضمانت دے کہ کارکے پاور پلانٹ کو واپس نہیں بھیجا جائے گا۔عدالت نے نیب سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کر دی۔