اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے کہا ہے کہ سیاچن پر پوزیشن واضح ہے، فوجوں کا دو طرفہ انخلا ہونا چاہیے، ترجمان دفتر خارجہ اعزاز چودھری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کا احترام کرتے ہیں، بھارت بھی اس معاہدے کا احترام کرے۔
بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، جبکہ کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل ہونا چاہیے، اس ھوالے سے گفتگو میں کشمیری قیادت کو بھی بات چیت میں شامل کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر 500 میٹر پر کوئی تعمیر نہیں ہو سکتی۔
ڈرون حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈرون حملوں پر موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، حکومت پاکستان ڈرون حملوں کے خلاف ہے۔ ترجمان نے پاکستان میں طالبان کا دفتر کھولنے کی تر دید کرتے ہو ئے کہا کہ اس بارے میں کوئی تجویز زیر غور نہیں۔