لیبیا : (جیو ڈیسک) بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی)کے حکام کے مطابق سیف الاسلام قذافی پر مقدمہ چلانے کے لیے انہیں ہیگ منتقل کرنے کا مطالبہ ترک کیا جاسکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیف الاسلام قذافی پر مقدمہ، لیبیا میں ہی آئی سی سی کی نگرانی میں چلایا جا سکتا ہے۔ سیف الاسلام قذافی لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کے سب سے معروف بیٹے ہیں۔گزشتہ سال نومبر میں ان کی گرفتاری سے ہی یہ بحث جاری ہے کہ ان پر مقدمہ کہاں اور کون چلائے۔
آئی سی سی نے ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ لیبیا کی وزارتِ قانون کا کہنا ہے کہ سیف الاسلام قذافی پر لیبیا میں مقدمہ چلانے کا معاہدہ کیا جارہا ہے تاہم اس سلسلے میں ان کے حفاظتی اقدامات اور قانونی معاملات کی نگرانی آئی سی سی کرے گی۔ طرابلس سے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ انہیں اس کیس سے بخوبی واقف ایک مغربی اہلکار نے بتایا ہے کہ یہ معاہدہ طے پانے کے قریب ہے تاہم اہلکار نے بتایا کہ مقدمہ شروع ہونے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔
اس ہفتے آئی سی سی کے وکیل استغاثہ لوئس مورینو اوکامپو لیبیا کا دورہ کریں گے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبیا کے عدالتی نظام کی اس طرح کے معروف اور اہم مقدمے کو چلانے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات ظاہر کیے ہیں۔انتیس سالہ سیف الاسلام قذافی اس وقت لیبیا کے زنتان علاقے میں ایک مسلح گروہ کی حراست میں ہیں۔ اس گروہ نے واضح نہیں کیا کہ وہ انہیں لییبا کی حکومت کے حوالے کب کریں گے۔سیف الاسلام قذافی پر اگر مقدمہ چلایا گیا تو انہیں سزائے موت ہو سکتی ہے۔ ایک وقت پر سیف الاسلام قذافی کا اپنے والد کرنل معمر قذافی کے بعد اقتدار سنبھالنا متوقع تھا۔