شام کا دورہ کرنے والے چینی ایلچی نے فریقین سے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین شام کی حکومت کے آئینی ریفرنڈم اور اس کے بعد انتخابات کرانے کی منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔ شامی حزب اختلاف کا کہنا ہے جب تک ملک میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے وہ اس ریفرنڈم کو قبول نہیں کر سکتے۔ چینی ایلچی زائی جن نے دمشق میں صدر بشار الاسد سے بات چیت کے بعد کہا کہ چین کو امید ہے کہ چھبیس فروری کو ہونے والا ریفرنڈم بخیروخوبی انجام پائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں استحکام کی بحالی کلیدی ہے۔ شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق زائی جن کا کہنا تھا کہ چین چاہتا ہے کہ شام کی حکومت، حزب اختلاف اور باغی فورا تشدد چھوڑ دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ہمیں امید ہے کہ شام میں جلد سے جلد امن کا قیام ہوگا اور اس سے شام کے عوام کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ نئے آئین پر ریفرنڈم اور پھر آنے والے پارلیمانی انتخابات پرسکون ماحول میں مکمل ہوں گے۔