شام کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ فوج سے بغاوت کرنیوالے ایک گروہ نیدارالحکومت دمشق کے مضافات میں واقع دمعا کے قصبے پر قبضہ کرلیا ہے، اور یہ کہ، وہاں رات بھر شدید لڑائی جاری رہی۔برطانیہ میں قائم انسانی حقوق سے وابستہ سیرین آبزرویٹری نے بتایا ہے کہ دمعا کے داخلی مضافات میں میں باغیوں اور سرکاری فوجوں کے درمیان لڑائی جاری ہے ، جو گذشتہ دس ماہ کے دوران حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف پر تشدد کارروائی کا گڑھ رہاہے۔ہفتے کے روز ملک بھر میں تشدد کی کارروائیاں جاری رہیں۔شام کے سرکاری میڈیا اور سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ کم از کم 30افراد ہلاک ہوگئے ہیں، ایسے میں جب مخالف گروپوں نے عرب لیگ سے اپیل کی ہے کہ وہ شام میں مداخلت کے لیے اقوام متحدہ سے مدد طلب کریں۔شام میں مقامی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ملک کے شمال مغرب میں واقع صوبہ ادلب کے ایک اسپتال کیمردہ خانے سے 30لاشیں برآمد ہوئی ہیں ،جِن کی تاحال شناخت نہیں ہوپائی۔تاہم، آزادانہ طور پر اِس خبر کی تصدیق نہیں ہو پائی۔عرب بلاک کا اتوار کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک اجلاس ہورہا ہے، جِس میں عرب لیگ کی طرف سے شام بھیجے گئے مبصر مشن کے ایک ماہ مکمل ہونیپر جائزہ لیا جائے گا، جسے شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔اپوزیشن پر مشتمل شامی قومی کونسل کے سربراہ، برہان غلیون ہفتے کے روز قاہرہ میں تھے، جہاں انھوں نے عرب لیگ کے عہدے داروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ رپورٹ منصفانہ نہ ہوئی تو ان کا گروپ اِسے مسترد کردے گا۔قبل ازیں، شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور سرگرم کارکنوں نے کہاہے کہ ملک کیشمال مغربی حصے میں سڑک کنارے ایک بم دھماکے میں کم ازکم 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔سانا نیوز ایجنسی نے کہاہے کہ ہفتے کے روز صوبے ادلب میں قیدیوں کو لے جانے والا ایک ٹرک دھماکوں کی زد میں آگیا۔ اس حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے جن میں قیدیوں کے ساتھ جانے والے سیکیورٹی اہل کار بھی شامل تھے۔سانا نیوز ایجنسی نے حملے کا الزام مسلح دہشت گردوں پر لگایا ہے۔کسی نے فوری طورپر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ایک ایسے وقت میں جب کہ ملک میں تشدد کی کارروائیاں جاری ہیں، حزب اختلاف کیارکان عرب لیگ پر یہ زور دے رہے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کو شام میں مداخلت کے لیے کہے۔حزب اختلاف کی تنظیم قومی نیشنل کونسل کے سربراہ برہان غلیون نے، عرب لیگ کے عہدے داروں کے ساتھ ملاقات کے لیے قاہرہ میں ہیں۔عرب تنظیم کے عہدے دار شام میں اپنے معائنہ کاروں کے مشن پر شدید تنقید پر بات چیت کے لیے اتوار کے روز مصر کے دارالحکومت قاہر میں اجلاس کررہے ہیں۔توقع کی جارہی ہے کہ عرب لیگ اپنے 165 رکنی مشن کی تعداد اور اس کے دائرہ کار کو بڑھائے دے گا۔عرب لیگ کا معائنہ کار یہ تصدیق کرنا چاہ رہے ہیں کہ آیا شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت ، اصلاحات کے حامی افراد کی جانب سے ان کے 11 سالہ اقتدار کے خلاف 10 ماہ سے جاری تحریک کو کچلنے کے لیے تشدد روکنے کے اپنے وعدوں پر عمل کررہی ہے۔