شام(جیوڈیسک)شام میں حکومت اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت آتی جا رہی ہے، اپوزیشن نے الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران خانہ جنگی میں پانچ سو پچاس شہری سرکاری فوجیوں اور ملیشیا کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
دمشق کے مضافات میں سرکاری فوج کی جانب سے شدید شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے، شامی فوج اور ملیشیا نے گذشتہ روز الیپو کے شہر سے باغیوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا تاہم باب الہوا میں نیو کسٹم بلڈنگ سمیت متعدد سرکاری عمارتوں پر تاحال باغیوں کا کنٹرول ہے، دوسری جانب عراقی شہری بھی شام میں بدترین تشدد کے باعث بڑی تعداد میں عراق واپس جانے پر مجبور ہو گئے۔
شامی فوجیوں کے زیر کنٹرول عراق اور شامی سرحدی گیٹ الولید کے ذریعے بچوں اور خواتین سمیت سینکڑوں عراقی شہری اپنے ملک واپس جا رہے ہیں، تازہ ترین اطلاع کے مطابق دو شامی بریگیڈیئر جنرل دس دیگر کرنل اور اعلی عسکری افسران سمیت منحرف ہو کر ترکی چلے گئے ہیں۔