شام : (جیو ڈیسک) مظاہرین کے خلاف کارروائی جاری ہے، ہلاکتوں کی تعداد بیالیس ہو گئی ہے جبکہ سلامتی کونسل کا کہناہے کہ دمشق جنگ بندی پر عمل درآمد کرے، بان کی مون کہتی ہیں شام میں صورتحال بدترین ہو گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شام کی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سرکاری فورسز نے حمص، حما، عندلب، ڈیرہ اور دیگر شہروں میں مظاہرین کے خلاف کارروائی جاری رکھی۔ جس کے نتیجے میں چالیس سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
ادھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں شام میں جنگ بندی کی تاریخ کی توثیق کی اور کہاکہ دس اپریل تک سرکاری فوج کارروائی بند کرکے انخلا شروع کر دے۔ ادھر اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے ایلچی بان کی مون نے کہاکہ اگر شام نے دس تاریخ کی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد کیا تو بارہ تاریخ تک ملک میں تشدد بند اور فوج واپس بیرکوں میں چلی جانا چاہیئے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جاری بیان میں کہاکہ شام میں تشدد کی صورتحال بدترین ہوگئی ہے شہریوں کے خلاف تشدد بند ہونا چاہیئے۔