عرب لیگ کی جانب سے شام کی رکنیت معطل کرنے کے خلاف دمشق میں عرب لیگ کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا اور مظاہروں کے دوران سعودی سفارتخانے میں تورپھوڑ بھی کی گئی جبکہ اردن میں عرب لیگ کے فیصلے کے حق میں مظاہرے کئے گئے۔ عرب ٹی وی کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق اور دیگر شہروں میں ہزاروں مظاہرین نے قطر کے سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیااور عرب لیگ میں شام کی رکنیت معطل کرانے میں کردار ادا کرنے پر قطر کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ لاٹھیوں سے مسلح مظاہرین نے دمشق میں سعودی سفارتخانے میں توڑ پھوڑ کی اور دیگر شہروں میں عرب لیگ رکن ممالک کے قونصلیٹ کو نقصان پہنچایا۔ ادھر اردن میں ہزاروں افراد نے عرب لیگ کے حق میں جبکہ شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ شام میں جمہوریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی کریک ڈاون بند کیا جائے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں قائم عرب لیگ کے ہیڈکوارٹرز میں عرب رہنماوں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپیل کے باوجود شام کے صدر بشار الاسد نے اپنے ملک میں شہریوں کو خلاف سیکورٹی کریک ڈاون نہیں روکا۔ لہذا شام کی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔ عرب رہنماوں نے عرب لیگ کے رکن ممالک سے اپیل کی تھی وہ شام سے اپنے سفیر واپس بلا لیں۔ عرب رہنماوں شام کے خلاف اقتصادی پابندیاں بھی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر امریکی صدر براک اوباما نے ایک بیان میں کہاکہ وہ جمہوریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاون روکنے کیلئے شام پر دباو برقرار رکھیں گے۔فرانسیسی وزیر خارجہ ایلن جوپے نے کہاکہ اب شام میں تبدیلی نا گزیر ہے۔