شمالی کوریا (جیوڈیسک) تھائی نے جنوبی کوریا کے عہدیداروں کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا کی حکومت سے مایوسی کے سبب وہ اپنے ملک سے منحرف ہوئے۔
شمالی کوریا نے منحرف ہو کر جنوبی کوریا جانے والے ایک اعلیٰ سفارت کار کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے ہوئے اسے واپس آنے کا حکم دیا ہے۔
شمالی کوریا کی سینٹرل نیوز ایجنسی ‘کے سی این اے’ نے برطانیہ میں شمالی کویا کے نائب سفیر تھائی ینگ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مبینہ طور پر ایک بڑی رقم خرد برد کی، ایک نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور جنوبی کوریا کے لیے جاسوسی میں ملوث رہے۔
تھائی ینگ کے مںحرف ہو کر جنوبی کوریا چلے جانے کے بعد شمالی کوریا نے برطانیہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے برطانیہ کو مسٹر ینگ کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات فراہم کی تھیں اور ان کو ملک بدر کرنے کا کہا تھا۔
تھائی نے جنوبی کوریا کے عہدیداروں کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا کی حکومت سے مایوسی کے سبب وہ اپنے ملک سے منحرف ہوئے۔ اس کے علاوہ انھیں اپنے بچوں کے مستقبل سے متعلق بھی خدشات لاحق تھے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ تھائی دس سال تک لندن میں شمالی کوریا کے سفارت خانے میں تعینات رہے اور وہ شمالی کوریا کے تشخص کو اجاگر کرنے کے ذمہ دار تھے۔
شمالی کوریا کو بین الاقوامی سطح پر اپنے جوہری پروگرام اور انسانی حقوق کی صورت حال کے حوالے سے تنقید کا سامنا رہتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تھائی، منحرف ہو کر جنوبی کوریا جانے والے شمالی کوریا کے دوسرے اعلیٰ سفارت کار ہیں۔
شمالی کور یا کے منحرف ہونے والے سب سے اعلیٰ سفارت کار اور ورکرز پارٹی کے ایک اعلیٰ عہدیدار ہوانگ جنگ یوپ 1997 میں سیاسی پناہ حاصل کے لیے جنوبی کوریا چلے گئے۔
حالیہ کچھ عرصے سے شمالی کوریا سے منحرف ہوئے والے کئی افراد کا ذکر خبروں میں نمایاں رہا۔ قبل ازیں رواں سال اپریل میں چین میں واقع شمالی کوریا کے ایک ریستوران میں کام کرنے والے مینجر اور خواتین ویٹروں کے ایک گروپ نے اپنے ملک سے منحرف ہو کر جنوبی کوریا منتقل ہونے کا اعلان کیا تھا۔