لندن: شمالی لندن کے بعد جنوبی لندن میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے، ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد دکانیں جلا دی گئیں۔ مشتعل مظاہرین نے کئی گاڑیاں کو بھی نقصان پہنچایا، جمعرات کو پولیس کی فائرنگ سے انتیس سالہ شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہرے شروع ہو گئے تھے جو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب فسادات میں تبدیل ہو گئے۔ شمالی لندن میں شروع ہونے والے مظاہروں نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لیلیا، بعض مقامات پر مشتعل افراد اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، جس کے نتیجے میں درجن بھر کے قریب پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا شہر کیوسط میں درجنوں افراد نے آکسفورڈ سرکس کی املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔مختلف مقامات پر ہنگاموں سے نمٹنے کیلئے پولیس کے خصوصی دستوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہناہے کہ نقاب پوش افراد نے متعدد دکانوں میں لوٹ مار کی، رپورٹس کے مطابق سماجی تعلقات کی ویب سائٹس اور موبائل پیغامات نے ہنگاموں کی شدت میں اضافہ کیا ہے، نوجوان اپنیسماجی حلقوں میں موجود افرادکو پیغامات بھیج کر اشتعال پھیلا رہے ہیں۔