صدر کے دوعہدے، عدالت کا فیصلہ غیر واضح ہے: حکومتی وکیل

Wasim Sajjad

Wasim Sajjad

لاہور (جیوڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے صدر زرداری کے خلاف دائر توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ وفاقی حکومت کے وسیم سجاد نے کا کہنا تھاکہ ایک عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ واضح نہیں ۔اس لیے صدر پاکستان نے اپیل نہیں دائر کی۔

لاہور ہائیکو رٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل پانچ رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز میں صدر کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مبہم اور غیر واضح ہونے کی بناپر قابل سماعت نہیں۔ فیصلہ میں صرف توقع ظاہر کی تھی جس فیصلے میں توقع ظاہر کی جائے پر اس توہین عدالت کیس نہیں لگ سکتی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ عدالت نے بعد میں فیصلے کوکلیئر کر دیا تھا۔ اس لیے عمل کرنا ضروری ہے۔ عدالتی فیصلہ باکل واضح ۔عدالت نے صدر کے عہدے کے پیش نظر فیصلے میں حکم دینے کی بجائے توقع کا اظہار کیا تھا۔درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے صدارتی استثنی کے حوالے سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت ایکٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عدالت سرکاری عہدیدار سمیت کسی بھی شخص کو توہین عدالت میں سزا دینے کا مکمل اختیار رکھتی ہے۔ فاضل بینچ نے وفاقی حکومت کے وکیل وسیم سجاد کوصدارتی استثنی پر دلائل جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس پر مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔