پاکستان : (جیو ڈیسک) بھوجا ائیر لائن کے طیارے کے حادثے کے تیسرے روز بھی تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ پر شواہد ڈھونڈنے میں مصروف رہی۔ ملبہ گھروں سے نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے علاقے کے مکینوں کو شدید دشورای کا سامنا ہے۔
طیارہ حادثہ کی تحقیقات کرنے والی تکنیکی ٹیم نے آج بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا ٹیم نے جہاز کے بکھرے ہوئے پرزوں پر سیریل نمبرز کے ٹیگ لگائے۔ حادثے کی جگہ کی تصاویر لی گئیں اور وڈیو فلم بھی بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ گروپ کیپٹن مجاہد اسلام کا کہنا کہ ملبہ اٹھانا اولین ترجیح ہے تاہم اس کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے وقت درکار ہے علاقے کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ گھروں میں گرا ہوا ملبہ اٹھانے کے انتظامات ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں کیونکہ اس سے تعفن پھیل رہا ہے۔ حادثے کی جگہ سے جاں بحق ہونے والے مسافروں کا قیمتی سامان برآمد ہو رہا ہے جس میں طلائی زیورات بھی شامل ہیں غیرملکی انشورنس کمپنی کے ماہرین نے بھی طیارہ حادثے کی جگہ کا دورہ کیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں تھانہ کرال سے سامان کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سامان کی سپرداری کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں اور علیحدہ مجسٹریٹ تعینات کیا جائے۔