عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا
Posted on January 1, 2013 By Muhammad Shehzad آپکی شاعری
Azaab Thahra Humain Apna Aiena Hona
عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا
کہ لمحہ لمحہ تنفر سے سابقہ ہونا
ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب
شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا
اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
خیال رکھنا ہمیشہ مزاج کا اس کے
اور اپنے آپ سے ہر دم خفا خفا ہونا
نجات دیتا تھا مجھ کو ہر اِک اذیت سے
وہ میرے حق میں ترا سر بہ سر دعا ہونا
کیا جو اس کو کبھی محترم تو ایسا لگا
کہ جیسے خود سے تکلف کا واسطہ ہونا
شاعر: جاوید ندیم