پیرس(عاصم ایاز سے ) فرانس میں فائرنگ کرکے سات افراد کو قتل کرنے اور پولیس کارروائی میں مارے جانے والے فرانسیسی شہری کے القاعدہ سے تعلق کے کوئی شوائد نہیں ملے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے سات افراد کے قاتل 23سالہ محمد میراح کے مقدمے اور القاعدہ سے تعلق کے بارے میں تحقیقات کرنے والی ٹیم کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اس قسم کے کوئی شوائد نہیں کہ محمد سراج کا القاعدہ یا کسی جہادی تنظیم اور گروپ سے کوئی تعلق تھا ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ محمد سراج نے شاید القاعدہ کی مقبولیت کے باعث ان کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑنے کی کوشش کی ہے لیکن ان کے اس تعلق کا کوئی بھی اشارہ نہیں ملا واضح رہے کہ محمد سراج فرانسیسی پولیس کی ایک کارروائی کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔
زخمی حالت میں گرفتاری کے بعد اپنے بیان میں محمد سراج نے اعتراف کیا تھا کہ وہ القاعدہ کا رکن ہے ا ور اس نے بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کی خلاف انتقام کے طور پر سات افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔