فریڈم موومنٹ جدو جہد آزادی کی کامیابی کیلئے سیاسی و سفارتی سطح پر مصروف عمل ہے ، حاجی محمد یاسین
Posted on October 15, 2012 By Geo Urdu سٹی نیوز
بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) کشمیر فریڈ م موومنٹ کے نو منتخب مرکزی سینئر نائب صدر حاجی محمد یاسین نے کہا ہے کہ فریڈم موومنٹ جدو جہد آزادی کی کامیابی کیلئے سیاسی و سفارتی سطح پر مصروف عمل ہے اور فریڈ م موومنٹ کا شعبہ سفارتی امور اس حولے سے برطانوی پارلیمنٹ ،یورپین پارلیمنٹ اور دیگر یورپی اقوام کو مسلہء کشمیر کے حل کیلئے انکی ذمہ داریاں باور کرانے میں خاصا کامیاب رہا ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے بھمبر میںچنار میڈیا سنٹر میں میٹ دی پریس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ مسلہ کشمیر علاقائی یا زمینی تنازعہ نہیں بلکہ کروڑوں انسانوں کی زندگی اور موت کا مسلہء ہے بھارت مسلہء کشمیر کی متنازعی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر سے بھارتی افواج کا انخلاء ،کالے قوانین کا خاتمہ اور بھارتی جیلوں میں قید کشمیریوں کو رہا کرے جنوبی ایشیاء کا امن بھی مسلہ کشمیر سے وابستہ ہے جب تک مسلہ ء کشمیر حل نہیں ہوا ۔
جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی پاک بھارت مذاکرات میں کشمیر یوں کو مسلہء کا اصل اور بنیادی فریق تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان مذاکرات میں شامل کرے تاکہ پاک بھارت مذاکرات کو نتیجہ خیز بنایا جا سکے یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کمیٹی کا قیام موومنٹ کی کوششوں کی بدولت ممکن ہوا اور اس سلسلہ میں کشمیر فریڈ م موومنٹ برطانیہ کا کردار لائق تحسین رہا انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر کی طرح برطانیہ و دیگر یورپی ممالک میں بھی کشمیر فریڈ م موومنٹ کو منظم کیا جائیگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تحریک آزادی کیساتھ ساتھ آزادکشمیر کی تعمیر وترقی کے معاملے میں آزادکشمیر کی حکومتیں بری طرح سے ناکام رہی ہیں اور بڑی کا بینہ ،لاتعدادمشیر اور کوآرڈینیٹر حضرات قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔
لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ آزادکشمیر کابینہ کی ڈاؤن سائزنگ کی جائے اور صرف چند اہل افراد ہی کابینہ میں شامل کیے جائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کشمیری بالخصوص برطانیہ سے آنے والے کشمیریوں کیساتھ اسلام آبادائیرپورٹ اور آزادکشمیر کی حدود میں داخل ہونے والی چیک پوسٹوں پر ہتک آمیز سلوک کیا جاتا ہے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزادکشمیر حکومت کو بااختیار بنانے کیلئے ایکٹ 1974میں ایسی ترامیم کی جائیں جو عوامی و قومی امنگوں اور آرزوؤں کی ترجمان ہوں ۔