اسرائیلی جارحیت چوتھے روز بھی جاری ہے۔ غزہ میں حکومتی عمارتوں کے ساتھ گھروں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری میں مزید 8 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ صہیونی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 33 ہوگئی۔ صبح ہوتے ہی غزہ دھماکوں سے گونج اٹھا۔اسرائیلی طیاروں نے چند گھنٹوں میں ایک سو اسی فضائی حملے کئے۔غزہ میں کابینہ ہیڈکوارٹرز، جبلیہ مہاجر کیمپ اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق حملوں میں کابینہ ہیڈکوارٹرز کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
مہاجر کیمپ پر حملے میں پینتیس افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ تازہ حملوں میں حماس رہنما سمیت تین فلسطینی شہید ہو گئے۔اسرائیلی طیاروں نے چار دن میں غزہ پر آٹھ سو حملے کئے جن میں بچوں اور خواتین سمیت 38 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے 75 ہزار ریزرو فوجیوں کو تیار رہنے کا حکم ملنے کے بعد غزہ پر زمینی حملے کی افواہیں زور پکڑ گئی ہیں۔ ادھر امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ٹیلی فون کیا ہے۔
جس میں انہیں امریکی حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ادھر مبصرین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی علمبردار قوتیں کہاں ہیں جو ایک کتا مر جائے تو مظاہرے اور احتجاج کرکے طوفان سر پر اٹھا لیتی ہے جبکہ اسرائیلی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت نہتے فلسطینیوں کی شہادت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔