کراچی(جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ لانگ مارچ میں ہر صورت شرکت کریں گے چاہیے کچھ بھی ہو جائے۔ انہوں نے کہا کیا پیپلز پارٹی ،مذہبی اور دیگر جماعتوں نے لانگ مارچ نہیں کئے، حکومت میں آج کے دن تک شامل ہیں۔
لال قلعہ گراؤنڈ میں الطاف حسین نے اپنے سیاسی ڈرون کئے جانے والے بیان کے حوالے سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھمکی دی جاتی ہے لانگ مارچ میں شرکت کی تو گورنر کو ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت سے کہتا ہوں کہ گورنر کو کل ہٹانے کے بجائے آج ہی ہٹا دیا جائے۔
ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ طاہرالقادری اور الطاف حسین دہری شہریت رکھتے ہیں اگر بینظیر بھٹو اور نواز شریف برسوں باہر رہیں تو وہ جائز ہے اور اگر کوئی کسی ملک کی شہریت مجبورا حاصل کرے تو اس کی حب الوطنی مشکوک ہو جائے۔ الطاف حسین نے کہا سعودی عرب کا بادشاہ میرا دوست نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی نرسری بلدیاتی نظام ہے مگر ملک میں جمہوری حکومتیں ہی بلدیاتی انتخابات کرانے سے قاصر رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نہ تو سندھ کی تقسیم چاہے ہیں اور نہ ہی اردو بولنے والوں کے لئے علیحدہ صوبہ مگر بلدیاتی نظام پر اتفاق نہ ہوا تو سندھ کی تقسیم کا نعرہ ضرور لگائے گے۔
الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم ہی ملک کی واحد ایسی سیاسی جماعت ہے جو حقیقتا جمہوریت پسند اور جمہوریت کی رو کے مطابق ملک میں اس کا نفاذ چاہتی ہے۔