تم میں سے جو لوگ ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں اللہ تعالیٰ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسے کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقینا ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کرکے جما دے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرما چکا ہے اور ان کے اس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا، وہ میری عبادت کرینگے اور کسی کی بھی شریک نہ ٹھیرائیں گے۔ اسکے بعد بھی جو لوگ نا شکری اور کفر کریں وہ لوگ یقینا فاسق ہیں- سورۃ النور ۵۵
وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین کے کر بھیجا تاکہ اسے اور تمام مذاہب پر غالب کردے اگرچہ مشرکیں نا خوش ہوں- سورۃ الصّف ۹
اسی نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے اور تمام مذہبوں پر غالب کردے اگرچہ مشرک برا مانیں سورۃ توبۃ ۳۳
جب اللہ کی مدد اور فتح آ جائے- اور تو لوگوں کو اللہ کے دین میں جوق در جوق آ تا دیکھ لے- تو اپنے رب کی تسبیح کرنے لگ حمد کے ساتھ اور اس سے مغفرت کی دعا مانگ، بیشک وہ بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا ہے سورۃ النصر ۱-۳
اور تمھیں ایک دوسری نعمت بھی دے گا جسے تم چاہتے ہو وہ اللہ کی مدد اور جلد فتح یابی ہے- ایمان والوں کو خوشخبری دے دو-سورۃ الصّف ۱۳
اور اعلان کردے کہ حق آچکا اور نا حق نابود ہوگیا-یقینا باطل تھا بھی نابود ہونے والا سورۃ بنی اسرآء یل ۸۱
اور ہم نے تم سے پہلے بھی بہت سے گروہوں کو ہلاک کر دیا جبکہ انھوں نے ظلم کیا حالانکہ ان کے پاس انکے پیغمبر بھی دلائل لے کر آئے، اور وہ ایسے کب تھے کہ ایمان لے آتے؟ ہم مجرم لوگوں کو ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں- پھر انکے بعد ہم نے دنیا میں بجائے انکے تم کو جانشیں کیا تاکہ ہم دیکھ لیں کے تم کسطرح کام کرتے ہو-سورۃ یونس ۱۳-۱۴
اور البتہ ہمارا وعدہ پہلے ہی اپنے رسولوں کے لیے صادر ہو چکا ہے- کہ یقینا وہی مدد کیے جائینگے اور ہمارا ہی لشکر غالب رہے گا سورۃ الصّف -۱۷۱-۱۷۳
اور اللہ تعالیٰ لکھ چکا ہے کہ بیشک میں اور میرے پیغمبر ہی غالب رہیں گے-یقینا اللہ تعالیٰ زور آور اور غالب ہے- سورۃ المجادلۃ ۲۱
آپ ہرگز یہ خیال نہ کریں کہ اللہ اپنے نبیوں سے وعدہ خلافی کریگا، اللہ بڑا ہی غالب اور بدلہ لینے والا ہے- سورۃ ابراھیم ۴۷
وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے ہر دین پر غالب کردے اور اللہ تعالیٰ کافی گواہی دینے والا ہے- سورۃ الفتح ۲۸
اور انکے بعد ہم خود تمھیں اس زمین میں بسائینگے یہ ان کے لیے جو میرے سامنے کھڑے ہونے کا ڈر رکھیں اور میری وعید سے خوف زدہ رہیں اور انہوں نے فیصلہ طلب کیا اور تمام سرکش اور ضدی لوگ نامراد ہوگئے- سورۃ ابراھیم ۱۴-۱۵
بیشک ہم نے آپ کو ایک کھلم کھلا فتح دی تاکہ جو کچھ گناہ تیرے آگے ہوئے اور جو پیچھے سب کو اللہ تعالیٰ معاف فرمائے اور تجھ پر اپنا احسان پورا کردے اور تجھے سیدھی راہ چلائے اور آپ کو ایک زبردست مدد دے- سورۃ الفتح ۱-۳
یقینا اللہ تعا لیٰ نے اپنے رسول کو خواب سچا دکھایا کہ انشاءاللہ تم یقینا پورے امن و امان کے ساتھ مسجد حرام میں داخل ہوگے سر منڈواتے ہوئے اور سر کے بال کترواتے ہوئےنڈر ہو کر، وہ ان امور کو جانتا ہے جنکو تم نہیں جانتے- پس اس نے اس سے پہلے ایک نزدیک کی فتح تم کو میسر کی۔سورۃ الفتح ۲۷
ان سے پہلے لوگوں نے بھی اپنی مکاری میں کمی نہ کی تھی، لیکن تمام تدبیریں اللہ ہی کی ہیں، جو شخص جو کچھ کر رہا ہے اللہ کے علم میں ہے- کافروں کو ابھی معلوم ہو جائے گا کہ اس جہاں کی جزا کس کے لیے ہے- سورۃ الرعد ۴۲
سوائے انکے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اور بکثرت اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا اور اپنی مضلومی کے بعد انتقام لیا، جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں سورۃ اشعراء ۲۲۷
پھر ہم اپنے پیغمبروں کو ایمان والوں کو بچا لیتے تھے، اسی طرح ہمارے ذمہ ہے کہ ہم ایمان والوں کو نجات دیا کرتے ہیں سورۃ یونس ۱۰۳
اور ہم نے ان لوگوں کو جو کہ بلکل کمزور شمار کئے جاتے تھے- اس سر زمین کے پورب پچھّم کا مالک بنادیا جس میں ہم نے برکت رکھی ہے- اور آپ کے رب کا نیک وعدہ بنی اسرائیل کے حق میں اور ان کے صبر کی وجہ سے پورا ہو گیا اور ہم نے فرعون کے اور اسکی قوم کے ساختہ پر داختہ کار خانوں کو اور جو کچھ وہ اونچی اونچی عمارتیں بنواتے تھے سب کو درہم برہم کر دیا سورۃ الاعراف ۱۳۷
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھادیں اور اللہ تعالیٰ انکاری ہے مگر اسی بات کاکہ اپنا نور پورا کردے گو کافر نا خوش رہیں سورۃ التوبۃ ۳۲
وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو کمال تک پہنچانے والا ہے گو کافر برا مانیں سورۃ الصّف ۸
اور اس نے تمہیں انکی زمینوں کا اور انکے گھر بار کا اور انکے مال کا وارث کردیا اور اس زمین کا بھی جس کو تمھارے قدموں نے روندا نہیں، اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔سورۃ الاحزاب ۲۷
کہ دیجئے ہر ایک انجام کا منتظر ہے پس تم بھی انتظار میں رہو- ابھی ابھی قطعا جان لو گے کہ راہ راست والے کون ہیں اور کون راہ یافتہ ہیں سورۃ طہٰ ۱۳۵
اور جن لوگوں نے پرہیز گاری کی انہیں اللہ تعالیٰ انکی کامیابی کے ساتھ بچالے گا ، انہیں کوئی دکھ چھو بھی نہ سکے گا اور نہ وہ کسی طرح غمگیں ہونگے سورۃ الزمر ۶۱
بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر پھینک مارتے ہیں پس سچ جھوٹ کا سر توڑ دیتا ہے اور وہ اسی وقت نا بود ہو جاتا ہے تم جو باتے بناتے ہو وہ تمھارے لیے باعث خرابی ہیں سورۃ الانبیاء ۱۸
اور اللہ تعالیٰ حق کو اپنے فرمان سے ثابت کر دیتا ہے گو مجرم کیسا ہی نا گوار سمجھیں سورۃ یونس ۸۲
یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم زمین میں انکے پاوَں جمادیں تو یہ پوری پابندی سے نمازیں قائم کریں اور زکوٰتیں دیں اور اچھے کاموں کا حکم کریں اور برے کاموں سے منع کریں تمام کاموں کا انجام اللہ کے اختیار میں ہے سورۃ الحج ۴۱
تم سستی نہ کرو اور نہ غمگین ہو تم ہی غالب رہو گے سورۃ آل عمران ۱۳۹
قرآن میں ان آیتوں سے ملنے والے اشارے بتاتے ہیں، اللہ وعدہ کرچکا ہے کہ اسلامی اقدار کا عروج ہوگا- یہ سوچنا کہ اس صدی میں ایسا نہیں ہوگا، ان آیات کی مخالفت کرتا ہے۔مسلمان کبھی بھی اللہ سے نا امید نہیں ہوتا- اللہ تعالی ان آیات میں مطلع کرتا ہے کہ مومن کبھی بھی مایوس نہیں ہوتا اور اللہ سے نا امید نہیں ہوتا۔
میرے بچوں تم جاوَ اور یوسف علیہ اسلام اور اسکے بھائی کی پوری تلاش کرو اور اللہ کی رحمت سے نا امید نہیں ہونا یقینا رب کی رحمت سے نا امید وہی ہوتے ہیں جو کافر ہوتے ہیں سورۃ یوسف ۸۷
مسلم اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں کہ اللہ اسلامی اقدار کو نافذ کریگا جب اسلامی اقدار نافذ ہونگی، اسلامی دنیا کا ایک رہنما ہوگا-اور یہ رہنما حضرت مہدی ہونگے۔جو کوئی بھی اس بات کا انکاری ہے کہ حضرت مہدی کا ظہور اس صدی میں نہین ہو گا وہ ان آیات کی مخالفت کرتا ہے
ہم زبور میں نصیحت کے بعد یہ لکھ چکے ہیں کہ زمین کے وارث میرے نیک بندے ہی ہونگے سورۃ الانبیاء – ۱۰۵