قوانین اسلام کو کالا اور ظالمانہ کہنے والے گستاخ رسول کی حمایت

Pakistan and law

Pakistan and law

سنی اتحاد کونسل
رابطہ دفتر: مرکز اہلسنت نیک آباد (مراڑیاں شریف) بائی پاس روڈ گجرات پاکستان

پریس ریلیز

استاذ العلماء پیر محمد افضل قادری نے قوانین اسلام کو کالا اور ظالمانہ کہنے والے گستاخ رسول سلمان تاثیر کی حمایت کرنے اور ممتاز قادری کیلئے سزائے موت کی تجویز پیش کرنے پر ڈاکٹر طاہر القادری کو مناظرہ کا چیلنج کیا ہے، ڈاکٹر طاہر القادری جب چاہیں خود داتا دربار آکر حضرت پیر صاحب سے مناظرہ کریں اور اگر انہیں پاکستان آنے میں کوئی خطرہ ہے تو حضرت پیر صاحب بیرون ملک جاکر ان سے مناظرہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عالمی تنظیم اہلسنت کے رہنماؤں اور حضرت پیر صاحب کے شاگردوں شیخ الحدیث مفتی ساجد القادری، شیخ التفسیر پروفیسر عظیم قادری، خطیب اسلام علامہ حنیف طاہر ودیگر نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے اس بیان کی ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ

”ممتاز قادری کو قاتل کی سزا ملنی چاہئے، گستاخ رسول کو مارنے والے سویلین کی سزا موت ہے، سلمان تاثیر گستاخی رسول کا مرتکب نہیں۔”
انہوں نے کہا کہ گستاخ رسول کو ماورائے عدالت حضرت عمر فاروق نے قتل کیا ہے لیکن رسول اللہۖ نے انہیں کوئی سزا نہیں دی جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے اس بیان میں نہ صرف اس حدیث کا انکار کیا ہے بلکہ ممتاز قادری کیلئے موت کی سزا تجویز کرکے اغیار کا مشن پورا کرنا چاہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے اکابر علماء نے سلمان تاثیر کو مرتد اور گستاخ رسول قرار دیا ہے اور بچہ بچہ جانتا ہے کہ سلمان تاثیر نے قوانین اسلام کو بار بار ظالمانہ اور کالا کہا ہے اور گستاخی رسول کی ملزمہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے لیکن ڈاکٹر طاہر القادری نے ممتاز قادری کیس میں کورٹ کے فیصلے سے چند روز قبل درج بالا بیان دے کر اسلام اور امت مسلمہ کیخلاف سازش کی ہے اور سور خور اور سکھ عورت سے شادی کرنے والے سلمان کی حمایت کرکے دشمنان اسلام کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔

لہذا ڈاکٹر طاہر القادری خود مناظرہ کا چیلنج قبول کریں تاکہ حضرت پیر صاحب حق وباطل، علم وجہالت اور ناموس رسالت کے محافظوں و غداروں میں فرق واضح کریں اور ڈاکٹر کی عربی عبارات اور غلط ترجمہ قرآن کی نشاندہی کریں۔

انہوں نے کہا کہ اردو ٹائمز لندن کے 31 اکتوبر کے شمارے کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے حال ہی میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی ہے اور وہاں کشمیر وغیرہ کا ذکر نہیں کیا۔

شبیر ساہی، سیکرٹری 0301-6211786