اسلام آباد : (جیو ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ترمیم شدہ سفارشات کا مسود تیار کرلیا ہے جس کی منظوری پارلیمنٹ کے رواں مشترکہ اجلاس میں دی جائے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس میاں رضا ربانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں تجاویز پر مشتمل نئی سفارشات تیار کی گئیں۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی نے بتایا کہ بعض جماعتوں کے تحفظات کے باعث نئی تجاویز تیار کی گئی ہیں جن پر کمیٹی اراکین اپنی قیادت سے مشاورت کریں گے۔ ن لیگ کے سرادرمہتاب عباسی نے بتایا کہ حکومت یقین دہانی کرائے کہ ڈرون حملوں سے متعلق پالیسی پر نظر ثانی کیا جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے ڈرافٹ پر ان کی قیادت کو اعتماد لیا جائے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے سفارشات پرتحفظات کے حوالے سے متعلقہ شقوں میں ترمیم کردی ہے۔ نیٹو سپلائی کے ذریعے اسلحہ افغانستان لے جانے پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے۔ پاکستانی ہوائی اڈے کسی دوسرے ملک کو استعمال کے لیے نہ دینے اور پاکستان کے اندر غیرملکی سیکیورٹی ایجنسیوں کو کام نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ نیٹو سپلائی لائن پر ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔