لاہور: ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نام پر اس ملک کے ساتھ دھوکا اور فراڈ جاری و ساری رہا، اب وہ وقت گزر چکا ہے، یہ عجب بات ہے کہ بد عنوان سیاست دان عوامی خدمت کی بجائے عوام کو دھوکا دینے اور جھوٹ بولنے اور لوٹ کھسوٹ کرنے میں مصروف رہے۔
پاکستان کی حالت نچوڑ کر رکھ دی ہے عوام سخت پریشان ہیں مہنگائی نے عام آدمی کا جینا دوبھرکر دیا ہے ہاوسنگ سو سائٹیوں کے نام پر بے پناہ لوٹا گیا ہے شرم کی بات یہ بھی ہے کہ پاکستان کی خواتین نے اپنے زیور اور اپنے بچوں کا پیٹ کاٹ کر ان ہاوسنگ سو سائٹیوں میں انوسٹمنٹ کی جو 20سالوں سے کرایے کے مکانوں میں خوار ہو رہے ہیں ۔میں ایسے تمام بد عنوان حکمرانوں کے جسم سے ایک ایک پائی نکلواں گا اور عبرت ناک سزا کے لیے بھی تیا ر ہو جائیں۔
جمہوریت کے نام پر عوام کو اب دھوکا نہیں دینے دوں گا اس کے لیے مجھے اپنی جان کی پروا نہیں، تہمت لگانا ، وسوسے ڈالنا شیطانی کھیل ہے ۔ اس ملک میں طبقاتی نظام کا خاتمہ بھی ضروری ہے عوام کو شعور اور آگہی فراہم کرنا علماء کا اولین فرض ہے۔ دوہرا معیار زندگی شرم کی بات ہے، ان حکمرانوں نے اپنے اوپر خول چڑھا رکھے ہیں ، انسان کو انسان نہیں سمجھتے اور تربیت لینے وہاں جاتے ہیں جہاں کتے اور بلی کی بھی قدر ہے، ان ملکوں میں رہ کر بھی انہیں پاکستان کی عوام پر ترس نہیں آتا لیکن اب وہ دن دور نہیں جب کرئے گئی حکمرانی خلق خدا، میں عوام کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ وہ تمام ایسے بد عنوان افراد کا عملی طور پر بائیکاٹ کریں اور عزت کی نگاہ کی بجائے ان سے نفرت کریں ۔ میں ملک میں کسی قسم کی انارکی پھیلانے نہیں آیا پاکستان کی اکثریت کو آگاہ کرنے آیا ہوں کہ ان کا سوشل بائیکاٹ کریں اور پاکستان کے آئین کے مطابق اہلیت رکھنے والے افراد کو چنیں۔
میں میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس ملک کی سالمیت اور اسلامی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے اپنا فریضہ انجام دیتے ہوئے پاکستان کے آئین کو عوام کے ساتھ متعارف کریں۔ بد قسمتی سے قانون بنانے والے ہی قانون کو پامال کررہے ہیں ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ایسے نہیں آیا بد عنوان افراد نے ڈالروں کے عوض ایسی غیر ملکی قوتوں کو ملک میں داخل کیا ہے جس سے وطن عزیز کی بقاء کا مسئلہ پیدا کردیا ہے۔ احمقوں کو یہ معلوم نہیں کہ جب پاکستان نہیں ہوگا تو یہ مال و دولت کہاں کام آئے گی۔ مگر یہ مسئلہ 18کروڑ عوام کا ہے ،ان چند لٹیروں کا نہیں ان کا ٹیچی کیش ہر وقت ملک سے جانے کے لیے تیار ہوتا ہے اور مال و دولت پہلے ہی بیرون ملک پڑی ہوتی ہے۔
وقت آگیا ہے کہ میڈیا سچی اور کھری بات کرئے اور پاکستان کے عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کرئے۔ میں پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ میں نے جس طرف قدم بڑھایا ہے انتہائی مشکل اور دشوار راستہ ہے مگر مایوس نہیں ہونا اور 13جنوری صبح 10بجے لاہور سے جی ٹی روڈ کے راستے اسلام آباد اپنے حقوق کے لیے روانہ ہوں گے اور تاحاصل نتائج پڑاو ء اسلام آباد میں رہے گا۔