اسلام آباد (جیوڈیسک) لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے بے بسی ظاہر کر دی ۔ کہتے ہیں ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے صرف قانونی مشورے دے سکتے ہیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ قانون کے مطابق حراستی مراکز میں قید اور ان کے اہل خانہ رہائی کی درخواست دے سکتے ہیں۔ حراستی مراکز میں اگر ملزم رہائی کی درخواست دے دیں تو اسے زیر غور لایا جائے گا۔
درخواست گزار کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ تمام افراد غیرقانونی حراست میں ہیں اور یہ حبس بے جا کا کیس ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کی آزادی اور بنیادی حقوق پر تشویش ہے۔ آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔