لاہور : وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ان کے دورہ بھارت سے کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی جانب پیشرفت تو نہیں ہوسکی لیکن اعتماد سازی کی طرف اقدامات ضرور بڑھے ہیں،بھارتی قیادت نے کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ نئی دہلی سے لاہور ائیر پورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ان کے دورہ بھارت میں اعتماد سازی پر پیشر فت ہوئی ہے تاکہ دیرینہ تنازعات کو سنجیدگی سے حل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کے دوران دونوں ممالک مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسئلے پر اپنے اپنے اصولی موقف پر قائم ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے ان کی کشمیری قیادت سے ملاقات کا برا منایالیکن انہیں آگاہ کیا گیا کہ پاکستان کشمیراور پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پانی کے مسئلے کا حل سندھ طاس معاہدے کے مطابق چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے دشمن بننے کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حالات کو مثبت رخ پر لے جانا چاہتے ہیں تاکہ معاملات خوش اسلوبی سے حل کئے جاسکیں۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ دونوں جانب کی قیادت نے بالغ نظری، دیانتداری اور مخلص ہو کر مذاکرات کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری حجم بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات ہندوستانی عوام کامطالبہ ہے۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کے دورہ پاکستان کی تفصیلات طے ہونا باقی ہیں۔