لاہور : (جیو ڈیسک) پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز پچھلے انیس دنوں سے ہڑتال پر ہیں۔ ہڑتال اور طبی امداد نہ ملنے کے باعث آج ایک خاتون چل بسی جبکہ چار گرفتار ینگ ڈاکٹرز لاہور کی عدالت میں پیش ہوگئے۔لاہورہائی کورٹ نے دو بجے تک ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے اہم عہدیداروں کو طلب کر لیا ہے۔
سسکتے مریض دیکھنے کے باوجود ہڑتالی پتھر دل بنے رہے۔ لاہور کے سروسز اسپتال میں طبی امداد نہ ملنے پر ایک اور مریضہ چل بسی۔حکومتی دعووں، سینئر اور بھرتی ہونے والے ڈاکٹروں کی موجودگی کے باوجود ایمرجنسی میں کام بری طرح متاثر اور مریض شدید پریشان ہیں۔
پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز نے کئی روز سے جاری ہڑتال ختم تو کی لیکن علامتی۔ جس کا غریبوں کا کیا فائدہ۔ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کی منظوری تک لاہور، ملتان اور فیصل آبادانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجیز کے علاوہ دیگر اسپتالوں کی ایمرجنسیز اور آوٹ ڈورز میں کام چھوڑ رکھا ہے۔
ہڑتالی ڈاکٹروں کی ہٹ دھرمی نے لاہور میں مزید ایک مریض کی جان لے لی۔ سروسز اسپتال میں مریضہ تڑپتی رہی لیکن اس کیلئے کوئی مسیحا نہ آیا اور تڑپ تڑپ کر خاتون نے جان دے دی۔ اس سب کے باوجود پنجاب حکومت اپنی ضد پر اڑی ہوئی ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہناہے تمام نظر بند ینگ ڈاکٹرز رہا کردیئے لیکن ننھے فہدکے قتل کے الزام میں گرفتار چار ڈاکٹروں کی رہائی مدعی کے بیان پرہی ہوسکے گی۔ ترجمان نے دعوی کیا کہ اسپتالوں میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔