لندن: برطانیہ کے مختلف شہروں میں مسلسل چوتھے روز ہنگاموں اور لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے ہنگاموں میں زخمی ایک شخص چل بسا جبکہ سولہ ہزار پولیس اہلکار لوٹ مار پر کنٹرول میں مصروف ہیں۔ جھڑپوں میں ایک سو گیارہ اہلکار زخمی ہوئے اور سات سو کے قریب بلوایوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ برطانوی نشریاتی اداروں اور غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق تازہ لوٹ مار کی کار روایاں برمنگہم میں ہورہی ہیں۔ شہر میں نوجوانوں دکانیں، مارکیٹیں اور بڑی کمپنیوں کے گوداموں کو لوٹنے کے بعد متعدد کاریں اور املاک بھی نذر آتشش کردی ہیں۔ پولیس نے لندن میں لوٹ مار اور ہنگاموں میں ملوث سات سو کے قریب افراد کوگرفتار کرلیاہے اور ان میں سے ایک سو پانچ افراد پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ ادھر گزشتہ رات لندن کے علاقے کروائیڈن میں زخمی ہونے والا ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ لندن کے بعض علاقوں میں لوگ اپنے علاقوں کی حفاظت کے لیے باہر نکل آئے ہیں۔ اینفیلڈ کے علاقے میں کئی سو افراد اپنے علاقے کی حفاظت کے لیے سڑکوں پر مارچ کررہے ہیں۔ ساتھ ہال میں سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد گرد وارے کی حفاظت کے لیے وہاں موجود ہیں۔ دوسری طرف انڈیپینڈنٹ پولیس کمپلینٹ کمیشن نے کہا ہے کہ انہیں ابھی تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے پتا چلتا ہو کہ لندن کے علاقے ٹوٹینہم میں جمعرات کے روز پولیس فائرنگ سے ہلاک ہونے والے شخص مارک ڈگن کے پاس سے ملنے والی پستول سے گولی چلائی گئی ہو۔ اس سے ایک روز پہلے لندن کے جنوبی علاقوں پیکہم اور کروئیڈن، مغربی علاقے ایلنگ اور مشرقی علاقے ہیکنی میں لوٹ مار اور فسادات کے واقعات پیش آئے۔ واضح رہے کہ سنیچر کو شمالی لندن کے علاقے ٹوٹنہم میں ایک شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد فسادات کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو اب مختلف علاقوں تک پھیل چکا ہے۔ اسی دوران امریکی حکومت نے برطانیہ سفر کرنے والے اپنے شہریوں کے لیے خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں۔