مالیاتی بحران کیخلاف یورپ میں پرتشدد احتجاج، جھڑپیں

Protests IN Europe

Protests IN Europe

یورپ(جیوڈیسک)یورپ کے کئی ملکوں میں ایک بار پھر مالیاتی بحران اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ مالیاتی بحران نے یورپ کے کئی ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور عوام معاشی بحران کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔

یورپ کا اقتصادی بحران کسی طور قابو میں نہیں آرہا،یورپ کے بیشتر ممالک میں عوام یورپ کی معاشی بدحالی پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ،اسپین کے دارلحکومت میڈرڈ میں چوبیس گھنٹے کی پہیہ جام ہڑتال نے زندگی مفلوج کر دی ،ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے مالیاتی بحران کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہونے کے ساتھ مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے، حکومت کو چاہیے کہ مالیاتی بحران کا نوٹس لے۔احتجاج کے دوران ٹرانسپورٹرز نے کئی سڑکیں بھی بلاک کردیں، 24 گھنٹے جاری رہنے والے احتجاج میں کئی مقامات پرمظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ، پولیس نے ایک درجن سے زائد مشتعل افراد کو گرفتار کرلیا۔۔ پرتگال میں بھی ہزاروں کی تعداد میں موجود مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے مالیاتی بحران بڑھتا جا رہا ہے، حکومت کو مالیاتی بحران کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہیے۔ احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ بلڈنگ میں بیریئر توڑ کر اندر جانے کی کوشش کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔

مظاہرین نے پولیس پر پتھروں اور پیٹرول بم سے حملے کیئے، جھڑپوں مں پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ ارجنٹائن میں بھی سینکڑوں افراد نے یونانی سفارتخانے کے سامنے حکومتی کارکردگی کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مالیاتی بحران کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔