راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے بینک کھاتے کھولنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے بینک کھاتوں کو کھولنے کی درخواست پرویز مشرف کی اہلیہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست کی سماعت کرتے ہوئے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے پرویز مشرف کے کھاتوں پر عائد پابندی کے فیصلے کو محفوظ کر لیا۔
سرکاری وکیل کے مطابق پرویز مشرف کے نام پر گیارہ بینک کھاتے منجمد ہیں۔ پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت سے اپیل کی کہ وہ بیگم مشرف کی درخواست پر غور کریں اور پرویز مشرف کے اکانٹس پر لگی پابندی کو ختم کریں۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف آج کل لندن میں مقیم ہیں اور پاکستان میں ان کے خلاف بلوچ رہنما اکبر بگٹی کے قتل کے علاوہ سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو مناسب سکیورٹی نہ فراہم کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں۔
مشرف اپنے خلاف لگے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہیں تاہم پاکستان کی حکومت بارہا کہ چکی ہے کہ اگر مشرف پاکستان واپس آئے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ پاکستان کے ایوانِ بالا یعنی سینیٹ میں پرویز مشرف کو وطن واپسی پر گرفتار کرنے اور بغاوت کا مقدمہ چلانے کی قرارداد منظور کی جاچکی ہے۔