سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے تین نومبر کے اقدامات کرنے پر سابق صدر پرویز مشرف کے سر کی قیمت رکھنے کا مطالبہ کر دیا، کہتے ہیں کہ کراچی میں کوئی آپریشن نہیں ہو رہا لیکن مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آئی جے آئی بنوائی اور پیسے لئے جس سے وہ ملک اور قوم کے غدار ثابت ہوئے۔ عدالتوں سے استدعا ہے کہ شریف برادران کو نااہل قرار دیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران علی بابا چالیس چور کا وہ ٹولہ ہے جس نے پنجاب میں طرز حکمرانی کو رائیونڈ کی حد تک محدود رکھا ہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس میں اگر پاکستان پیپلز پارٹی درخواست گزار ہوتی تو فیصلہ کچھ اور ہوتا، میں نے کبھی عدالتوں کی توہین نہیں کی۔ جن لوگوں نے چیف جسٹس کے بال کھینچے اور ان کی توہین کی، ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کراچی کی صورتحال پر سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں، کراچی میں رینجرز کام کر رہی ہے تاہم فوجی آپریشن کیلئے مستقبل میں کیا ہو گا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ کراچی میں ساڑھے چار سال سے ٹارگیٹڈ آپریشن ہو رہا ہے، لیاری کے کچھ لوگوں پر سر کی قیمت رکھی گئی تھی لیکن تین نومبر کے اقدامات کرنے والے سابق صدر مشرف کے سر کی قیمت بھی رکھی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس کے فیصلے کی روشنی میں حکومت ایکشن لے گی اور جلد نواز شریف اڈیالہ جیل میں دکھائی دیں گے۔ شرجیل میمن کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز لیگ نے اپنے من پسند فیصلے نہ آنے کی صورت میں سپریم کورٹ پر حملے کئے، شریف برادران کو مختلف اوقات میں حکم امتناعی دیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کو عدلیہ سے کبھی بھی انصاف نہیں ملا۔