مصر : (جیو ڈیسک)مصر میں تیس سالہ آمرانہ دور کے بعد صدارتی انتخاب ہورہا ہے۔ پولنگ دوسرے روز بھی جاری رہے گی۔ مذہبی اور سیکولر امیدواروں کے درمیان صدر بننے کی دوڑ جاری ہے۔ مصر میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے الیکشن کے پہلے دن پولنگ اسٹیشنوں پر مصریوں کا جوش و خروش واضع طو پر دیکھا جاسکتا تھا جہاں مردوں اور خواتین کی طویل قطاریں ووٹ ڈالنے کیلئے اپنی باری کے منتظر تھے۔
پولنگ کیلئے ایک گھنٹے کا زائد وقت دئیے جانے کے باوجود ووٹروں کی طویل قطاریں موجود تھیں۔ اگرچہ الیکشن کا مجموعی عمل ملک بھر میں پرامن رہا مگر قاہرہ میں حسنی مبارک دور کے آخری وزیراعظم احمد شفیق کیخلاف اس وقت لوگوں نے نعرے لگائے جب وہ اپنا ووٹ ڈالنے کیلئے آئے تو ان پر خالی بوتلیں بھی پھینکی گئیں۔
صدارتی الیکشن میں بارہ امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ بنیادی طور پر الیکشن میں مذہبی اور سیکولر امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ صدارتی الیکشن کیلئے آج بھی ووٹنگ ہوگی۔ مبصرین نے الیکشن کے عمل کو مجموعی طورپر شفاف قرارد یا ہے۔