پاکستان: (جیو ڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک انٹرویو میں محمد عامر نے بتایا کہ مظہر مجید نے سلمان بٹ سے ملایا تھا۔ مظہرمجید نے گاڑی میں دو نو بال کرنے کو کہا اس وقت سلمان بٹ بھی موجود تھے۔ میں یہ بات سن کر پریشان ہوگیا۔ پریکٹس کے دوران سلمان بٹ نے پوچھا کہ نو بال کرنی ہے یا نہیں میں نے کہا مجھے ڈر لگ رہا ہے۔ مظہر مجید نے نو بال کرانے کے بعد 1500 پائونڈز دیئے اور کہا کہ شاپنگ کر لینا، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ نو بال کرنے پر وقار یونس نے بھی سخت لہجے میں پوچھا تھا۔
عامر نے کہا کہ علی سلمان بٹ کا دوست تھا ، اس کا فون آیا اور مجھ سے کہا کام کرنا ہے۔علی نے بینک اکائونٹ مانگ کر پیسے دینے کی بات کی۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے ہوٹل میں آتے ہی فورا علی کو کال کر کے پیغام ڈیلیٹ کرنے کا کہا۔
عامر کہتے ہیں کہ فکسنگ الزام کے بعد مجھے لگا کسی نے مجھے گولی مار دی۔اورسیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے بھی شرم محسوس کر رہا تھا ۔ محمد عامر کا کہنا ہے کہ میں نے فکسنگ پیسوں کے لیے نہیں کیا۔ سلمان بٹ پر بہت غصہ آتا ہے ، وہ بھائی کہہ کر بلاتا تھا لیکن میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کیا کرے گا ۔ جب میں نے جرم قبول کیا تب سکون ملا۔ جب ہتھکڑی لگی تو سوچا زندگی بھر کرکٹ نہیں کھیلوں سکوں گا۔