معروف سائیکلسٹ لانس آرمسٹرانگ گزشتہ کئی ماہ سے تنازعات کی زد میں ہیں۔ ان پر دوڑ میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے مسلسل ڈوپنگ کے الزامات لگائے جا رہے تھے، لیکن اس بار انہوں نے اپنا دفاع کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر لی ہے۔
یونائٹیڈ اسٹیٹ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے گزشتہ کئی برسوں سے سائیکلنگ ریس میں مسلسل کامیابی حاصل کرنے والے نامور سائیکلسٹ لانس آمسٹرانگ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کی تربیت دیتے ہیں اور ریس سے قبل منشیات کا استعمال کرتے ہیں، جس کی انہوں نے کبھی تردید نہیں کی جبکہ آرمسٹرانگ نے اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی تفتیش کیلئے غیر قانونی طریقے استعمال کر رہی ہے جبکہ تحقیقات یک طرفہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
آرمسٹرانگ کا کہنا ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات کا سامنا کر کے تھک چکے ہیں اور اس سلسلے میں اپنا بھاری سرمایہ بھی خرچ کر چکے ہیں، لیکن اب دفاع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
41سالہ آرمسٹرانگ اپنے کیریئر میں سات مرتبہ ٹور دی فرانس سائیکلنگ ریس جیت چکے ہیں ، جبکہ انہوں نے سال 2000 میں برونزی میڈل حاصل کیا اور 1998کے بعدسے مختلف مقابلوں میں متعدد ایوارڈز اور بھاری رقم بطور انعام بھی حاصل کر چکے ہیں ۔
یونائٹیڈ اسٹیٹ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹیو ٹریوس ٹائیگارٹ کا کہنا ہے کہ اینٹی ڈوپنگ ایکٹ کے تحت الزامات ثابت ہونے کی صورت میں آرمسٹرانگ پر تاحیات پابندی عائد کی جاسکتی ہیاور وہ کسی بھی عہدے یا اولمپکس گیمز میں بطور کوچ منتخب ہونے کے اہل نہیں رہیں گے۔
اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے یہ بھی کہا ہے کہ 2009اور 2010میں آرمسٹرونگ کا ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور اس سلسلے میں آرمسٹرانگ کے قریبی ساتھی جارج ہنکیپ سمیت 10سیزیادہ عینی شاہدین نے انکے کیخلاف منشیات استعمال کرنے کی گواہی دی ہے۔
دوسری جانب آرمسٹرونگ کاکہنا ہے کہ وہ الزامات کی بوچھاڑ سے تنگ آچکے ہیں ، ٹائیگارٹ اور اینٹی ڈوپنگ ایجنسی ایک مخصوص دائرہ میں رہتے ہوئے کارروائی کر رہی ہے جبکہ الزامات سے متعلق کوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گزشتہ چند برسوں سے ٹور دی فرانس سائیکلنگ مقابلوں میں تواتر سے اتھلیٹ منشیات کے استعمال میں پکڑے گئے ہیں۔ اس سے قبل امریکہ کے سائیکلسٹ فلوڈ لینڈس اور اسپین کے البرٹو کنٹیڈر بھی منشیات کے استعمال کے الزام میں مقابلوں سے باہر ہو چکے ہیں، لیکن ان میں سے کسی کا مقدمہ آرمسٹرانگ کی طرح کا نہیں تھا۔