پیرس: میڈیا رپورِٹ کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سابق سربراہ مئیر ڈیگان نے یہ اعتراف کیا ہے کہ ایجنسی کے قاتل یونٹ ریمون کی سربراہی کے دوران انہوں نے 290 فلسطینیوں کو قتل کیا۔ انہوں نے یہ اعتراف برطانوی ڈرائیور کے قتل کیس انکوئیری کے دوران کیا اس کا کہنا تھا کہ برطانوی ڈرائیور بھی ان کے ہمراہ ریمون یونٹ کی کارروائیوں میں شریک تھا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق موساد میں اس یونٹ کی بنیاد ایریل شیرون نے رکھی تھی اور اس کا سربراہ ڈیگان کو بنایا تھا۔ ڈیگان کے اعتراف کے مطابق جب ان کی تشکیل غزہ میں کی گئی اس وقت انہیں 300 معروف فلسطینی شخصیات کی فہرست دی گئی تھی جنہیں قتل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ڈیگان نے فخریہ انداز میں بتایا کہ اس فہرست کے 290 افراد کو قتل کرنے میں وہ کامیاب ہو گئے تھے۔
بدنام زمانہ خفیہ اسرائیلی تنظیم موساد کے سابق سربراہ نے اپنے اعترافی بیان میں یہ بھی کہا کہ انہوں نے یہ شمار نہیں کیا کہ انہوں نے کتنے فلسطینی قتل کیے۔ ان کے مطابق جب کسی بھی فلسطینی کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوتا تو ریمون یونٹ سیکڑوں فلسطینیوں کا خون بہا دیتا تھا۔ اسرائیلی عدالت نے ان ثبوت کو جزوی طور پر منظر عام پر لانے کی اجازت دے دی ہے۔