میرے باپ رفیق مرحوم نے محمد اعظم کے تنگ کرنے کی وجہ سے خود کشی کی۔ فرید

نکیال (شاہ نوازعلی شیر چوہدری)محمد فرید ولد محمد رفیق مرحوم ،قوم ملک ،ساکن بھوئیل تحصیل نکیال ضلع کوٹلی آزاد کشمیر نے چنار پریس کلب نکیال کو اپنے درد بھرے بیان میں کہا ہے کہ میرے باپ محمد رفیق مرحوم نے محمد اعظم ولد فقیر محمد ساکن بھوئیل اور اس کے بھائی کی زیادتیوں اور تنگ کرنے کی وجہ سے خودکشی کی ۔میرے والد کی 56دن بعد نعش ملی ۔محمداعظم نے جابرانہ طور پر مجھ سے 97ہزار روپے خرچے کے نام پر لے لئے اور بعد ازاں حلفا مجھے کسی سے بھی اس بات کا ذکر نہ کرنے کا کہا ۔میں نے ڈر و خوف کی وجہ سے کسی سے بھی ذکر نہ کیا ۔محمد اعظم میرے باپکا قاتل ہے ۔اس قتل اور دھوکہ کے خلاف میں کیس کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھا ۔کیونکہ مجھ پر چھوٹے بہن بھائیوں کی ذمہ داری اور جان کا شدید خطرہ تھا ۔محمد فرید نے کہا ہے کہ میں ان کے ظلموں سے تنگ آکر محنت مزدوری کے لئے دوبئی چلا گیا ۔جہاں میں مجھے ایک سال قبل اس بات کا علم ہوا کہ محمد اعظم نے فراڈاور جعل سازی کے ساتھ میری ساری زمین اپنے نام انتقال کرا لی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ ہماری وراثت مشترکہ تھی ،لاولد جگہ کے جس کے نصف کے میرے والد اور نصف کے محمد اعظم اور محمد خادم وارث تھے ۔جسے محمد اعظم نے جعل سازی کے ساتھ اپنے نام کرا لیئا ۔چار بہنیں بھی وارث تھیں ۔جن میں دو کے نام محکمہ مال سے مل کر درج کرائے جب کہ دو کو جو کہ زندہ تھیں انھیں کاغذات میں مردہ قرار دیا۔

میں نے دوبئی سے واپس آکر عدالت سے رجوع کیا ۔جعل ساز انتقال منسوخ ہو گیا ۔اس طرح محمد اعظم نے میرا اس میں چار لاکھ کا نقصان کروایا۔محمد فرید نے مزید بتایا ہے کہ محمد اعظم اوراس کے ساتھیوں کا آئے روز فتنے فساد کرنا،باعزت لوگوں کو عزت اچھلنا ،اور لوگوں کو تنگ کرنا مشغلہ بن چکا ہے ۔سینکڑوں کے حساب سے ان کے فراڈ اور جلعسازیاں آن دی ریکارڈ ہیں ۔علاوہ ازیں محمد فرید نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ میری موجودگی میں پی پی راہنماء سائیں صدیق کے خلاف اخبار میں اس نے بیان دیا اور بعد ازاں عدالت اور پنچایت میں حلفا اپنے بیان کے دیئے جانے پر انکار کر دیا ۔انہوں نے کہا ہیکہ 26جون 2012کو نکیال میں ہونے والی توڑ پھوڑ اور تصادم میں محمد اعظم اور اس کے ساتھی بھی شامل تھے جس کے لوگ گواہ ہیں۔

محمد فرید نے وزیر اعظم آزاد کشمیر ،چیف جسٹس ،آئی جی پولیس آزاد کشمیر ،ڈی سی کوٹلی ،ایس پی کوٹلی و دیگر ذمہ دران سے ہمدردانہ استدعا کی ہے کہ میجھے اس شخص اور ساتھیوں کے ظلموں سے نجات دلائی جائے ۔اور میرے نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے میری داد رسی کی جائے ۔جس طرح میرے باپ کو انہوں نے زیادتیاں کر کے خود کشی پر مجبور کیا سی طرح مجھے اور میرے چھوٹے بہن بھائیوں کی جان کو بھی شدید خطرہ ہے اور جب کہ حسب روایت مجھے لاکھوں کے حساب سے مالی نقصان کا بھی قوی امکان ہے۔