سپریم کورٹ میں میمو کیس کی ابتدائی سماعت مکمل کرلی گئی ہے ۔درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ تین بجے سنایا جائے گا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب حقوق کی پامالی ریاست کی جانب سے ہو تو عدالت کو مداخلت کا اختیار ہوتا ہے۔ جسٹس طارق پرویز نے کہا کہ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے اطلاع دینے والا بھی رجوع کر سکتا ہے۔ عدالتی بنچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ساری دنیا کی زندگی ایکدوسرے سے جڑی ہے لیکن بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ثابت کرنا پڑتا ہے کوئی بات حسین حقانی کے حوالے سے منسوب نہیں کی گئی ۔ میاں نواز شریف کے وکیل رشید اے رضوی نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہم کسی خاص شخص کے خلاف ریلیف نہیں مانگ رہے، معا ملے کی تحقیقات چاھتے ہیں، خفیہ میمو سے پوری قوم متاثر ہوئی ہے،جس کا تعلق پوری قوم کی زندگی سے ہے۔