پاکستان (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، بنیادی شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کمی کردی گئی، نئی شرح سود ساڑھے 10 فیصد ہوگی۔ اسلام آباد میں مالیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک یاسین انور کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو حکومتی قرضوں کی وجہ سے مشکلات ہیں۔ حکومتی قرضے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2012 میں پاکستان کی اوسط مہنگائی کی شرح 11 فیصد، جولائی میں 6 سے 9 فیصد رہی جبکہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 10 فیصد رہے گی۔ یاسین انور نے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر سرمایہ کاری سے گریزاں ہے۔
گزشتہ 4 سال سے پرائیوٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے۔ یاسین انور نے کہا کہ ملکی معیشت دبائو کا شکار ہے، پاکستان میں جاری توانائی بحران معیشت میں خرابی کی بڑی وجہ ہے، حکومتی قرضوں کی وجہ سے مشکلات ہیں۔ قانونی حدود کے باوجود حکومتی قرضے لے رہی ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی میں مسلسل کمی کی وجہ سے بنیادی شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کمی کردی گئی ہے, نئی شرح سود ساڑھے 10 فیصد ہوگی.