اوسلو: بم دھماکے اور فائرنگ میں ہلاکتوں پر ناروے سمیت یورپ بھر میں سوگ کی فضا طاری ہے۔ اوسلو میں ایک لاکھ افراد نے ریلی نکالی۔ ملزم آندرے کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے دو گروہ اس کے ساتھ ہیں۔ مغربی میڈیا کے مطابق ناروے پولیس کا کہنا ہے کہ جمعہ کو جزیرہ یٹویا میں یوتھ کیمپ پر فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد اڑسٹھ ہے جبکہ دارالحکومت اوسلو میں بم دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پولیس نے پیر کو آندرے بیرنگ بریوک کو اوسلو کی ایک عدالت میں پیش کیا جہاں اس نے دونوں حملے کرنے کا اعتراف کرلیا۔ عدالت نے ملزم پر دہشت گردی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی فرد جرم عائد کردی اور آٹھ ہفتے کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ آندرے بیرنگ بریوک کو ناروے کے موجودہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ اکیس سال کی قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ دوسری جانب ناروے، سویڈن اور یورپ کے دیگر ممالک میں ہلاک ہونے والوں کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ اوسلو میں نکالی گئی ایک ریلی میں ایک لاکھ افراد نے شرکت کی۔