لاہور میں اپنے مطالبات کے حق میں کیے جانے والا نرسوں کا احتجاجی دھرنا اور مظاہرہ مال روڈ کے تاجروں اور نرسوں کی جھڑپ میں تبدیل ہو گیا، آج صبح وزیراعلی ہاوس کے سامنے دھرنے کا اعلان کرکے احتجاج موخر کردیا گیا۔ احتجاج کرنے والی پانچ سو سے زائد نرسوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔پنجاب میں نرسوں کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ سولہ نومبر کو شروع ہوا،جس میں لوئر پنجاب کے مختلف شہروں کی نرسوں نے آوٹ ڈور اور ان ڈور کا بائیکاٹ کرکے احتجاجی مظاہرے کئے،نرسوں کی جانب سے اپنے مطالبات کی سمری کئی بار وزیر اعلی پنجاب کو بھی ارسال کی گئی،مگر شنوائی نہ ہونے پر مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا گیا، اسی تناظر میں لاہور کے مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے نرسوں نے دھرنا دیا، اور اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے بازی کی۔ نرسوں کا کہنا تھا کہ ان کی مراعات اور تنخواہیں بڑھائی جائیں۔ نرسوں کے دھرنے کے باعث مال روڈ پرمسلسل کئی گھنٹے ٹریفک جام ہونے پرجہاں شہریوں کو سخت مشکلات اٹھانا پڑی وہیں ایمبولینس کو راستہ نہ دینے پرلیڈی پولیس وارڈن اور نرسوں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ تاجران مال روڈ نے بھی سڑک پر آکر ڈی سی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ ایک سو چوالیس کے نفاذ کے باوجود مال روڈ پر احتجاج کرنا اور روڈ بلاک کرنا قانونا جرم ہے۔ ایس پی عمر سعید کا کہنا تھا کہ احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے نرسوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ تلخ کلامی بڑھنے پر تاجروں نے نرسوں پر انڈے برسائے اور مال روڈ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ شام کے وقت نرسوں نے ٹائر جلائے جبکہ سول سوسائیٹی کے نمائیندوں نے شمعیں روشن کرکے انکے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ،اب نرسیں اپنے مطالبات کیلئیے وزیراعلی ہاوس کے سامنے مظاہرہ کریں گی۔