پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف ساتھ دیں تو دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے آئندہ انتخابات میں عمران خان کے حصہ لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایوان صدر میں مستقبل کے پاکستانی راہنمائ کے موضوع پر انہوں نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے محفوظ مستقبل کی خاطر دہشت گردی سے لڑنے کیلئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نواز شریف ملک میں جمہوریت کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ اختلافات بھلا کر اس مشترکہ دشمن کے خلاف متحد ہونے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جناح کے پاکستان کو طالبان کے خطرے سے بچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نون ہمارے اتحاد کا حصہ رہی ہے۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نواز شریف ملک میں جمہوریت کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اگلے عام انتخابات میں بالآخر حصہ لینے کے لئے عمران خان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اس بات کا بھی یقین ہے کہ ہم جماعت اسلامی سمیت دینی جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے قائم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم ڈرون حملوں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ کے خلاف کارروائی کے بعد پیپلز پارٹی ان چند سیاسی جماعتوں میں سے ایک تھی جنہوں نے اپنے جرنیلوں اور فوجیوں کا ساتھ دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدرزرداری پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے تھے اور کمانڈر ان چیف ہونے کے تقاضے پورے کیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جس نے سپر پاور کو سلالہ کے واقعے کے بعد معافی مانگنے پر مجبور کر دیا ۔ شرکا نے مختلف شعبوں میں درپیش مشکلات کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی بھی پیپلز پارٹی کی طرح دہشت گردی سے متاثر ہوئی ہے۔