لاہور : (جیو ڈیسک)وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ن لیگ استعفے دے ہم ضمنی انتخابات کرادیں گے ۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ چھوٹے چھوٹے جلسے کرکے تماشہ نہ دکھائے ،اسمبلیوں سے استعفے دے ہم ضمنی انتخابات کرادیں گے ،ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے فیصلے پر سیاست نہ چمکائی جائے آئین کا مطالعہ کیا جائے۔
وزیر اعظم کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی اہلیت اور نا اہلیت کا فیصلہ کرنا عدلیہ کا کام نہیں ،انہوں نے عدالتی فیصلے پر بار کونسلوں اور سینئر وکلا کے موقف کا ذکر کرتے ہوئے کہ میں ان کے موقف کی قدر کرتا ہوں،وزیر اعظم گیلانی کا میاں نواز شریف کے بارے میں کہنا تھا کہ ایک آمر سے معافی مانگ کر باہر چلے جانے والے زرداری اور گیلانی سے کیا ٹکرائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ کسی کی خواہش پر مستعفی نہیں ہوں گے، ہمت ہے تو مسلم لیگ ن اسمبلیوں سے استعفے دے کر احتجاج کرے۔
لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر لاہور پریس کلب کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ن لیگ نے استعفے دیے تو خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کروادیئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا ہے کہ مخالفین جلسیاں کررہے ہیں۔ ان سے بڑے جلسے تو ان کے بیٹے کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے فیصلے پر سیاست چمکانے والے آئین کا مطالعہ کریں کہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد اپوزیشن جماعتوں ، صوبائی حکومتوںیا وفاقی حکومت نے کروانا ہے۔
وزیر اعظم گیلانی کا میاں نواز شریف کے بارے میں کہنا تھا کہ ایک آمر سے معافی مانگ کر باہر چلے جانے والے زرداری اور گیلانی سے کیا ٹکرائیں گے۔ ہم اس وقت جدوجہد کررہے تھے ، جب یہ اٹک جیل میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ طیارہ سازش کیس میں 25 سال قید کی سزا ہونے پر میاں نواز شریف نے سیاست کیوں نہ چھوڑدی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کروانے کے نام پر احتجاج کرنے والے پہلے سپریم کورٹ میں اپنے زیر التوا کیس کا فیصلہ کروائیں۔اور سپریم کورٹ پر حملے پر قوم سے معافی مانگیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے حافظے اتنے بھی کمزور نہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ اٹک سے جدہ کی فلائیٹ کیسے گئی تھی۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میثاق جمہورت پر دستخط کرتے وقت میاں نواز شریف کو سوئس مقدمات یا د نہیں تھے۔ انہوںنے کہا کہ توانائی بحران پر پنجاب حکومت عمل درآمد نہیں کروانا چاہتی۔اس کا مقصد صرف بحران پیدا کرنا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان سے پہلے بابراعوان پر توہین عدالت کا مقدمہ چلامگر فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔ لیکن ان کے خلاف فیصلہ دے بھی دیا گیا۔ بعدازا ں، گورنرپنجاب کی قیادت میں آئینی ماہرین سے ملاقات میں یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا کہ کسی کی خواہش پروہ استعفی نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے طفیل سیاست میں لوٹنے والے ہی اس کی قیادت کو آنکھیں دکھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو اے آر ڈی میں قبول کیاجبکہ صدر آصف علی زرداری نے ان کا انتخابی بائیکاٹ کا فیصلہ تبدیل کروایا۔ وزیرا عظم نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں تفصیلی فیصلے کے بعد آئینی اور قانونی جنگ لڑیں گے۔ لیکن پانچ سالہ مینڈیٹ تک حکومت قائم رہے گی، نہ جانے میاں نواز شریف کو جلدی کیوں ہے۔