پاکستان : (جیو ڈیسک) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ وہ ہموار انداز میں پرامن انتقال اقتدار چاہتے ہیں۔ ایک اینٹ بھی گری تو سارا نظام گر جائے گا۔ ہائی نن چین سے اپنے خصوصی طیارے میں وطن وآپس آتے ہوئے ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پرامن انتقال اقتدار ہو، دو تین بار ایسا ہو گیا تو نظام مستحکم ہو جائے گا۔ ان کی خواہش ہے کہ اسمبلیاں مدت پوری کریں۔ جیتنے والی جماعت کو ہموار انداز میں اقتدار منتقل کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرامن اختیار کی منتقلی کے ہمیشہ سے حامی رہے ہیں۔
انہوں نے ایک چیف جسٹس سے دوسرے چیف جسٹس کو پرامن انداز میں اختیار منتقل کیا تھا اگر ہم ایک چیف جسٹس کو نکال کر دوسرے کو بحال کر دیتے تو ہم میں اور جنرل مشرف میں کیا فرق رہ جاتا تھا۔ بحالی والی رات تقریر کرنے میں تاخیر اس لئے ہوئی کہ وہ بحالی کے عمل سے منسلک تکنیکی مسائل حل کر رہے تھے کہ اس دوران صدر کا فون آیا جس میں صدر نے کہا کہ میں تقریر کروں جس سے معاملہ ختم ہو جائے۔ ایک چیف جسٹس نے مدت پوری کی تو دوسرے چیف جسٹس بحال ہو گئے۔
سپریم کورٹ میں زیرسماعت مقدمہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ صدر، قومی اسمبلی اور سینٹ مل کر پارلیمنٹ بنتے ہیں۔ پارلیمنٹ کا کام آئین اور قانون بنانا ہے، عدلیہ نے اس کی تشریح کرنا ہوتی ہے۔ کیا عدلیہ نے آئین کے آرٹیکل 248کی تشریح کر دی پاکستان کا وزیراعظم بننا پھولوں کی سیج نہیں، یہ کانٹوں سے بھرا بستر ہے۔ وزیراعظم نے وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین مضبوط ہو رہے ہیں 21ویں صدی ایشیا کی ہو گی۔ با فورم اقتصادی ترقی کے لئے مضبوط فورم ہے۔ انہوں نے چینی ایگزم بنک کو پاکستان میں شاخیں کھولنے کی پیشکش کی۔