اسلام آباد: (جیو ڈیسک) توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو انیس مارچ تک تحریری بیان جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل نے استغاثہ کی حیثیت سے وزیر اعظم کی گواہ وفاقی سیکریٹری نرگس سیٹھی سے جرح کی۔
اٹارنی جنرل نے نرگس سیٹھی سے سوال کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ جو سمری وزیر اعظم کو ملی اس کے حوالے سے آپ کی کیا ذمہ داری تھی۔ نرگس سیٹھی نے بتایا کہ ان کی یہ ذمہ داری تھی کہ آنے والی نئی سمریاں وزیر اعظم کو پیش کر دیں۔ دونوں سمریاں اس وقت کے وزیر قانون نے دی تھیں۔ پہلی سمری قواعد کے مطابق نہیں تھی اس لیے اس پر کارروائی نہیں کی گئی۔ دوسری سمری رولز کے مطابق تھی جو پیش کی گئی جس پر وزیر اعظم نے احکامات جاری کیے۔
عدالتی بنچ نے اعتزاز احسن سے کہا کہ جرح مکمل ہو گئی ہے آپ اپنا دفاع سمیٹیں جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی نئی بات کے جواب میں نئی شہادت لانے کا حق محفوظ رکھتے ہوئے وہ اپنی شہادتیں ختم کرتے ہیں۔
عدالت نے اعتزاز احسن کو سولہ مارچ تک وزیر اعظم کی جانب سے تحریری جواب پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ بارہ سے پندرہ مارچ تک مصروف ہیں جس پر عدالت نے انیس مارچ تک بیان جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم خود پیش ہونا چاہتے ہیں تو 21 مارچ کو پیش ہو جائیں۔ مزید سماعت اکیس مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔