پاکستان نگران سیٹ اپ سے پہلے منموہن کے دورہ اسلام آباد کیلئے کوشاں

Manmohan singh

Manmohan singh

ُپاکستان(جیوڈیسک) پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی نگران سیٹ اپ کے قیام سے پہلے اسلام آباد آمد کو یقینی بنانے کے لئے بیک ڈور ڈپلو میسی کے زریعے ایک اورپیغام پہنچا دیا ۔پاکستانی قیادت کاکہنا ہے کہ دو ماہ میں دورہ نہ ہوا تو پھر وزرائے اعظم کی سطح پر بات چیت ایک سال تاخیر کاشکار ہوسکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے اعلی سطح مشاورت کے بعد بھارت کو پس پردہ سفارتی رابطوں کے زریعے پیغام پہنچایا ہے کہ اگر بھارتی وزیر اعظم آئندہ دوماہ میں پاکستان کادورہ نہیں کرتے تو پھر دونوں ملکوں کے درمیان وزرائے اعظم کی سطح پر آئندہ ملاقات کے لئے ایک سال کی تاخیر ہوسکتی ہے ۔

سفارتی حلقوں کے مطابق اگر نگران سیٹ اپ سے پہلے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ پاکستان کادورہ نہیں کرتے تو پھر معاملہ پاکستان میں نئی حکومت کے قیام تک التوا کاشکار ہوجائے گا اوراس دوران بھارت میں بھی 2014کے انتخابات میں کچھ ماہ باقی رہ جائیں گے۔ ایسے میں پاکستانی حکومت کی طرف سے مدت مکمل کرتی بھارتی حکومت سے وزرائے اعظم کی سطح پر بات چیت التوا کا شکار ہوسکتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت انتہائی گومگو کاشکارہے کہ پاکستانی وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کا مستقبل خود سپریم کورٹ میں الجھا ہوا ہے اورمعلوم نہیں کہ دورے کی تاریخ فائنل کردینے کی صورت میں من موہن سنگھ کی آمد پر راجہ پرویز اشرف وزیر اعظم ہوں گے بھی یا نہیں ۔

دوسری طرف بھارتی حکومت اندرونی سکینڈلزمیں الجھے ہونے کے باعث پاکستان کے دورے کوحتمی شکل دینے کے لئے مشکل میں نظر آرہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اتحادی ساتھیوں اے این پی اورایم کیوایم کے بھارتی اسٹیبلشمنٹ میں اثر و رسوخ کو بھی اس ضمن میں بروئے کار لانے کا فیصلہ کیاہے تاکہ من موہن سنگھ کے دورہ پاکستان کو یقینی بناکر پاک بھارت دوستی کے لئے بڑے اقدامات کی منظوری دی جا سکے ۔