پاکستان : (جیو ڈیسک) ماہرین نے کہاکہ پاکستان مقامی سطح پر چھ روپے فی کلوواٹ بجلی پانی سے پیدا کرسکتا ہے، جو درآمدی بجلی سے دس روپے فی کلو واٹ سستی ہوگی۔ بھارت نے پاکستان کو سولہ روپے فی کلو واٹ نرخ پر پانچ سو میگاواٹ بجلی کی فراہمی کی پیشکش بھی کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس وقت اوسطا ڈیڑھ روپے فی یونٹ کے نرخ پر پن بجلی خرید رہی ہے۔
آئی پی پیز سے تھرمل انرجی سترہ روپے فی یونٹ اور متبادل توانائی کے تحت ونڈ انرجی انیس سے بائیس روپے فی یونٹ پڑتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نجی شعبہ مائیکرو ہائیڈل پراجیکٹس کے ذریعے کم نرخ پر چھ روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کر رہا ہے تاہم سرکاری شعبہ نجی شعبے سے پچاس میگاواٹ بجلی کی خریداری میں بھی دلچسپی نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے پینتالیس چھوٹے ہائیڈل پاور پراجیکٹس کھٹائی میں پڑ گئے ہیں جن سے مجموعی طور پر تین ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے۔
وزارت پانی و بجلی کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت اکیس ہزار میگاواٹ ہے، تاہم موسم گرما میں بجلی کی پیداوار بارہ ہزار میگاواٹ رہتی ہے۔