پاکستانی قوم اپنا جشن آزادی آج منگل کو نہایت عقیدت و احترام سے منائے گی۔
دن کا آغاز فجر کی نماز کے بعد وطن عزیز کی سلامتی، خوشحالی، آئین و قانون کی سربلندی اور سرحدوں کی حفاظت کی خصوصی دعاں سے کیا جائے گا۔ وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارلحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ تحریک آزادی پاکستان کے شہدا کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ جشن آزادی کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت، آزاد کشمیر، چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک بھر میں تقریبات منعقد ہوں گی۔ سرکاری و نجی عمارتوں اور گھروں پر قومی پرچم لہرائے جائیں گے۔ گلیاں، بازار اور گھروں کی چھتیں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ سج گئیں ہیں۔ اس ضمن میں ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں تقریری، تحریری اور قومی موضوعات پر سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔ مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام جلسے، جلوس، ریلیاں اور سیمینارز منعقد ہوں گے جبکہ عمارتوں پر چراغاں کیا جائے گا۔ یوم آزادی کی مرکزی تقریب وفاقی دارالحکومت میں جناح کنونشن سنٹر میں منعقد ہوگی جس میں وزیراعظم راجا پرویز اشرف پرچم کشائی کریں گے۔ تقریب کا آغاز صبح سوا آٹھ بجے ہوگا۔ نو بجے وزیراعظم پرچم کشائی کریں گے اور حاضرین کے ساتھ مل کر قومی ترانہ گائیں گے جبکہ وزیراعظم پرچم کشائی کے بعد قوم سے خطاب بھی کریں گے۔ تقریب براہ راست نشر ہوگی۔ سرکاری ٹیلی ویژن پرچم کشائی کی تقریب کو براہ راست نشر کرے گا۔ اس تقریب میں ملک کی سیاسی و غیر سیاسی شخصیات، مسلح افواج کے سربراہان اور غیر ملکی سفارتکاروں کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔ اس موقع پر ملی نغمے پیش کئے جائیں گے۔