پاکستان کو آمریت اور نہ جمہوریت سے کچھ ملا

Pakistan

Pakistan

جان اللہ دی  تے ووٹ بھُٹو دا۔ چند ایک سیاسی جماعتیں تو یہاں تک کہتی ہیں کہ اگر وہ اپنے حلقے سے کسی کو بھی نامزد کر دیں تو وہ بھی الیکشن جیت سکتاہے۔اس سے یہ   اندازہ تو بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہہ  پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے معصوم عوام کو کس طرح اپنے شکنجے میںجکڑاہوا ہے۔ہمارے ملک پاکستان کے سیاسی جادو گروں نے  اپنی جادو گری سے عوام کو ایسے اندھا کیا ہوا ہے کہ وہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود بھی کچھ نہیں دیکھ پاتی  اور اپنی ہی بے بسی پر تالیاں بجاتی نظر آتی ہے۔کیا  ہماری پاکستانی عوام کا مُقدر یہی ہے کہ وہ اِن مکارسیاستددانوںسے  ہمیثہ  بیوقوف بنتی رہے  اور اپنے حقوق کی قربانی دیتی رہے  ۔ جمہوریت کا راگ سب سے زیادہ پاکستان میںالاپا جاتا ہے ۔لفظِ جمہوریت اس کی تشر یح کچھ اس طرح سے کی جاتی ہے، کہ عام  لوگوںکی حکومت ،عام لوگوں کے لیے، عام لو گوںکے اُپر،  لیکن  پاکستان میں جمہوریت کچھ اس طرح سے نظرآتی ہے  کہہ  ، جاگیردار سیاستدانوں کی حکومت ، جاگیر دار سیاستدا نوں کے لیے  ، غریب اور معصوم عوام کے اُپر۔ ہزاروں معصوم جانوں کی قربانیاں دینے کے بعد بِل آخر خدا خدا کر کے ایک بار پھر  پاکستان میں  جمہوری حکومت کا وجود عمل میںآیااور اب اس  جمہوری حکومت کو قا ئم ہوئے ساڑھے تین سال سے زیادہ کا  عرصہ گزر چکا  ہے اور پاکستانی تقریبا تمام بڑی سیا سی جماعتیں کسی نہ کسی طرح اس حکومت میں شامل رہی ہیں  دیکھنا یہ ہے کہ کیا آج ایک عام آدمی پہلے سے زیادہ خوشحال ہے ، کیا آج عوام کے وہ مسائل حل ہو گئے ہیں جو مسائل دورِآمریت میں  تھے  توبڑے افسوس سے کہنا پڑرہا  ہے کہ ایسا کچھ نظرنہیں آتا  بلکہ  اِس عرصہ میں، بھوک، غربت اور بے روزگاری  کی وجہ سے اجتماعی خودکشیوں میں اضافہ ہو رہا ہے،  اور کبھی پیٹرول ہے تو گیئس غائب، اور کبھی چینی ہے تو آٹا غائب۔
پاکستان اِس وقت اپنی تاریخ کے  سیاہ ترین دورسے گزر رہاہے۔ اگر اب  بھی پاکستان کی  معصوم  عوام کے بارے میں ہمار ے سیاستدانوں نے کچھ نہ کیا تو پھر عوام کا جمہوریت سے  اعتماد اُٹھ جائے گا یہ وہی ساری سیاسی جماعتیں  ہیں  جنہوں نے  آمریت سے چھٹکارہ پانے کے لیے پوری عوام کواپناذریعہِ  طاقت بنایا اور جمہوریت حاصل کی ۔  اُس وقت یہ ساری سیاسی جماعتیں متحد تھیں  اور آپس میں  اِنکا  غضب کا اتفاق  اورپیارتھا۔  لیکن آج جب عوام کے مسائل حل کرنے کا وقت آیا ہے تو ہمارے سیاسی اداکاروں نے عوام کی توجہ کو  مسا ئل سے ہٹانے کے لیے عجیب و غریب ڈرامے شروع کیے ہوئے ہیں، اسمبلیوں میں ایک دوسرے سے  دست  و ِ گربیاں ہوتے  ہیں  تو کبھی  ایک دوسرے کے لیے نا زیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں اور انھیںڈراموں کے ساتھ اسمبلیوںکے اجلاس ختم ہو جاتے ہیں  عوام کے کسی ایک مسلئہ کو اُٹھایا تک نہیں جاتا۔
اصل میں یہ  اندر سے  سب مِلے ہوئے ہیں  اور  ایک ہیں ۔  تمام  سیاستددانوں نے  ہمیشہ عوام کو بیوقوف بنایا ہے ، بنا رہے ہیں اور شایدہمیشہ  بناتے رہینگے  اگر عوام  نے اب بھی اِنکے اصلی چہروں کو نہ پہچانا  تو  ۔پاکستان میں آج بھی ووٹ  لسانیئت ، قومیت اور مذہب کے نام پر لیے جاتے ہیں جو کسی طر ح سے  بھی ایک پائیدار جمہوریت کے لیے موزوں نہیں ہے۔ آج پاکستان کے جو حا لات  ہیں  اِس سے ایسا لگتا  ہے کہ پاکستان میںجمہوریت کی بحالی صرف اور صرف سیاسی شعبدہ بازوں کی من مانیاں پوری کرنے کے لیے ہوئی ہے۔پاکستان کا کوئی بھی ٹی وی چینل دیکھ لیں ہر  ٹی وی چینل پر سیاستدانوں کا سیاسی دنگل نظر آتا ہے۔اپنے آپ کو دوسروں سے بہترثابت کرنے ک چکر میںیہ  اُن  لوگوں کو بھول گئے ہیں کہ جن کی وجہ سے بڑے بڑے محلوں میں رہتے ہیں ، بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیںاورکڑوروں روپے اپنی عیاشیوں میں اُڑتے ہیں ۔ ان سیاسی لُٹیروں سے کوئی تو یہ کہہ دے ،  خدا را اب تو بس کروبہت ہو گیا ، ختم کرو اپنی ذاتیات کی جنگ کو اور تھوڑی دیر کے لیے سب مِل بیٹھ کر سوچئیے پاکستان کی  غریب عوام کے لیے اور پیارے پاکستان کے لیے جسکی وجہ سے ہم سب کی پہچان اور  عزت ہے  ۔ا گر ہم سب چاہتے ہیںکہ پاکستان میںایک مظبوط جمہوریت قائم ہو اورہمارا ملک پاکستان دنیاکے نقشے پر ایک مثالی مملکت اُبھر کر سامنے آے توسیاستددانوں کیساتھ ساتھ ہم  عوام کے بھی بہت سے فرائض ہیں جنہیںا ب انجام دینے کا وقت آگیاہے۔
پاکستان کی اصل طاقت نہ ہی یہ بڑے بڑے زمیندار ، جاگیردار، بیوروکریٹس اور سیاستددان ہیںبلکہ ہم  عوام ہیں ، ا گر پاکستان کی عوام صرف اور صرف اپنے ووٹ کا صیح استعمال شروع کر دیں   تو بہت جلد پاکستان میں تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔ لسانیت ،اور قومیت سے ہٹ کر صرف اور  پاکستان کے لیے سوچیں اور ایسے لوگوں کو اسمبلیوں میں لیکر آ ئیںجو ہم میں سے ہوں  اور جو ہمارے دُکھ  اور تکلیفوں میںساتھ  دیں ، جو عوام کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھیں  ۔ آو سب مل کر عہدکرتے ہیں کہ آنے والے الیکشن میں صرف اور صرف میرٹ پر ہی ووٹ دیں گئے  اگر اس بار بھی ایسا نہ ہوا تو پھر آپ خود ہی سوچ لیں کہہ کیا ہوگا۔۔ وہی کرپشن ،وہی لوٹ مار، اداروں کی اپنی من مانیاں،پٹواریوںکی چھوٹے زمینداروںپر  چودراہٹ اور  تھانیداروں کی اپنے اپنے علاقوں  میں بادشاہت  یعنی ،  جس کی لاٹھی اُس کی بھینس،  اور جن ممالک میںپھر ایسے حالات ہوںتو  وہاں چاہے ،جمہوریت ہو یا پھر آمریت کوئی معنِی نہیںرکھتی  ۔  ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہِ پاکستان ہے ، نام سے ہی پتہ چلتا ہے کہ پاکستان اور اُس کی عوام جمہوریت کی بقاء چاہتی ہے لیکن ویسی جمہوریت جو بانیِ پاکستان نے ہمیںبتائی ہے۔ آج سے ساری  عوام   مل کرعہدکر ے کہہ ہم پھر سے پاکستان کو ویسا  ہی پاکستان بنائیں  جیسا پاکستان ہمارے عظیم قائد ، قائد اعظم محمدعلی جناح  نے ہمیںدیا تھا۔ اور اللہ سے یہ دعا کریں کہہ اللہ تعالی ہمیشہ ہمیشہ ہمارے وطنِ عزیز کوقائم ودائم رکھئے۔تحریر:کفایت حسین (یو۔اے۔ای )