کوئٹہ: (جیو ڈیسک) ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر منظور نے کہا ہے کہ پاک، بھارت تجارت سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ کے علاوہ باہمی کشیدگی میں بھی کمی آئے گی۔ پاک، بھارت باہمی تجارت کے عنوان سے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے زیراہتمام چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منظور کا کہنا تھا کہ باہمی تجارت کے فروغ سے پاکستان تاجروں کو بھارت میں وسیع مارکیٹ میسر آئے گی۔
پاک۔بھارت تجارت کے حوالے سے پاکستانی تاجروں و صنعتکاروں کے خدشات کو دور کیا جائیگا، کنسلٹنٹ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی و دیگر بھارت کے ساتھ تجارت کے فروغ اور اس حوالے سے معاہدہ کو عملی جامہ پہنانے میں ایف پی سی سی آئی کا کردار انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تاجر دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں جس میں امریکا بھی شامل ہے مگر ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ ہماری تجارت قانونی انداز میں نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ایک بڑی اور فائدہ مند مارکیٹ میں ہمیں رسائی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سارک ممالک پہلے ہی آپس میں تجارت کو بڑھا چکے ہیں مگر ہم انڈیا کے ساتھ کشیدہ حالات کے باعث تجارت شروع نہیں کر سکے تھے جس کی وجہ سے دوسرے راستوں اور مشرقی بعید کے ممالک کے ذریعے تجارت ہو رہی ہے جو ہمیں مہنگی پڑتی ہے انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ تجارت بحال ہونے سے ہم تقریبا200 ملین ڈالر کے سرجیکل آئیٹمز اور 35 لاکھ ڈالر کا سیمنٹ 30 سے 40 ملین ڈالر کے الیکٹرک پنکھے اور دیگر مصنوعات ایکسپورٹ کرنے کا موقع ملے گا۔اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر حاجی فضل قادر شیرانی،کلکٹر کسٹمز کوئٹہ منظور حسین میمن اورکوئٹہ چیمبر کے راہنما اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔